عثمان بزدار کا استعفیٰ کب تک منظور ہوسکتا ہے؟

March 29, 2022

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا استعفیٰ اس وقت کہاں ہے؟ اگر وزیراعظم عمران خان کے پاس ہے تو انہوں نے کیوں روک رکھا ہے؟

وزیراعظم عمران خان سے گزشتہ روز چوہدری پرویز الہٰی کی ملاقات ہوئی تھی، جس میں وفاقی وزیر مونس الہٰی بھی موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں چوہدری پرویز الہٰی کو عثمان بزدار کا استعفیٰ دکھایا گیا، جس کے بعد ق لیگی رہنما نے حکومتی حمایت کے لیے ہاں کردی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ق لیگ کو کہا ہے کہ پہلے قومی اسمبلی میں عدم اعتماد سے نمٹ لیں پھر عثمان بزدار کا استعفیٰ گورنر پنجاب کو بھجوایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے چوہدری پرویز الہٰی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ گورنر پنجاب کو جس دن استعفیٰ بھجوایا جائے گا، اسی روز منظور ہوجائے گا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ساتھ ہی چوہدری پرویز الہٰی کو منحرف اراکین کی واپسی کا ٹاسک بھی سونپ دیا، جس کے بعد انہوں نے منحرف ارکان کے روابط سے بھی عمران خان کو آگاہ کیا۔

چوہدری پرویز الہٰی نے وزیراعظم سے گفتگو میں کہا کہ منحرف ارکان کے شدید تحفظات ہیں، جس پر وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ میں اُن کے تحفظات دور کروں گا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی میں عزت پرکوئی حرف نہیں آئے گا۔

ذرائع کے مطابق منحرف ارکان کی واپسی کی صورت میں پرویز الہی گارنٹر ہوں گے، منحرف ارکان کے حلقے کے مسائل اور فنڈز دلوانا ق لیگی رہنما کے ذمہ ہو گا۔

وزیراعظم نے چوہدری پرویز الہٰی سے کہا کہ اپوزیشن کو بری طرح ہرانا میرا مشن ہے۔