تحریکِ پاکستان

August 14, 2022

چند یادیں، کچھ ملاقاتیں

مصنّف: ریاض احمد چوہدری

صفحات: 360، قیمت: 600 روپے

زیراہتمام: بزمِ اقبال، 2کلب روڈ، لاہور۔

زیرِتبصرہ کتاب کے مصنّف پاکستان کے سینئر ترین صحافی ہیں۔ کئی اہم اخبارات سے منسلک رہے۔ تحریکِ پاکستان میں بھی براہِ راست حصّہ لیا، سیاست بھی کی، لیکن اپنے دامن کو داغ دار نہیں کیا۔ اسلامی اقدار و روایات کو ہمیشہ عزیز رکھا۔ ضعیف العمری کے باوجود آج بھی چاق چوبند دکھائی دیتے ہیں۔ یہ کتاب مصنّف کی یادوں اور ملاقاتوں پر مشتمل ہے۔

امرتسر، وہاں کی سیاسی سرگرمیاں، فسادات، داستانِ ہجرت، قیامِ پاکستان کے بعد کی عملی زندگی اور بحیثیت عینی شاہد، اُن کے تاثرات اور ملاقاتوں والا حصّہ بہت معلوماتی اور دِل چسپ ہے۔ اِس میں اُن کے ممدوحین بھی شامل ہیں اور احباب بھی۔ دراصل، یہ مختلف اوقات میں لکھے گئے اُن کے کالمز کا مجموعہ ہے۔ اِس کتاب کو آپ بیتی بھی کہا جا سکتا ہے۔ دیباچہ مصنّف نے خود تحریر کیا ہے، جسے پڑھ کر اُن کی زندگی کا ہر رُخ سامنے آجاتا ہے۔

صاحبِ کتاب اسلامی اقدار اور نظریۂ پاکستان کو جزوِ زندگی بنائے ہوئے ہیں۔ اِن دونوں حوالوں سے اُن کی جدوجہد بھی مثالی ہے، لیکن انہوں نے اِس کتاب میں مختلف الخیال شخصیات پر مضامین تحریر کرکے اعلیٰ ظرفی کا ثبوت فراہم کیا ہے۔ کتاب میں شامل زیادہ تر کالمز اسلام اور اسلامی شخصیات، تحریکِ پاکستان، قیامِ پاکستان کے بعد علّامہ اقبال، قائداعظم محمّد علی جناح، دیگر قومی و اَدبی شخصیات کے حوالے سے ہیں۔ یوں تو اُن کا ہر مضمون اپنے اندر گہری معنویت رکھتا ہے، لیکن ’’پاکستان۔مسائل اور مشکلات‘‘ اور ’’پاکستان توڑنے والوں کا انجام‘‘ اگر اِن دونوں مضامین کو ’’حاصل مطالعہ‘‘ قرار دیا جائے، تو غلط نہ ہوگا۔

ایسی تحریریں ایک سچّا اور محبِّ وطن پاکستانی ہی لکھ سکتا ہے۔ یہ کتاب آپ بیتی ہی نہیں، پاکستان کی سماجی، سیاسی اور معاشرتی تاریخ بھی ہے۔واضح رہے،مصنّف نے یہ پوری کتاب حافظےکی بنیاد پر تحریر کی ہےاور 90برس کی عُمر میں بھی اُن کی یادداشت قابلِ رشک ہے۔ اب ایسی ہمہ جہت شخصیات نایاب نہیں، تو کم یاب ضرور ہیں۔کتاب کے آخر میں کچھ خطوط اور یادگار تصاویر بھی دی گئی ہیں، جن سے کتاب کی وقعت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ کتاب کا پیش لفظ ڈاکٹر مظہر معین اور فلیپ افضل حق قرشی نے تحریر کیا ہے۔