پٹرول قیمتوں پر نظرثانی، PSO کا مکمل ایکسچینج ریٹ خسارہ شامل نہیں

August 17, 2022

کراچی (تنویر ملک) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرولیم کی قیمتوں کی تازہ ترین پندرہ روزہ نظرثانی میں پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے مکمل ایکسچینج ریٹ خسارے کو شامل نہیں کیا اور کیری اوور ایکسچینج ریٹ میں خسارہ اگلے جائزے میں مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ تیل کی صنعت کے ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ اوگرا نے حکومت کے زیر اثر پی ایس او کے ایکسچینج ریٹ نقصانات کو مکمل طور پر ایڈجسٹ کرنے کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی ہدایات پر عمل نہیں کیا جو عوامی ردعمل سے بچنا چاہتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اوگرا ریگولیٹر نہیں بلکہ حکومت کے پیادے کے طور پر کام کر رہا ہے جو قیمت میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کرنا چاہتا۔ صنعت حکام نے مزید کہا کہ پہلی غلطی پچھلی پندرہ روزہ نظرثانی میں کی گئی تھی جب ایکسچینج ریٹ پوری طرح سے قیمت میں شامل نہیں تھا۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ اگر یہ ایکسچینج ریٹ کے مطابق قیمتیں بڑھا کر کیا جاتا تو قیمتیں ضرور بڑھ گئی ہوتیں لیکن حکومت کے پاس تازہ ترین پندرہ روزہ نظرثانی میں انہیں کم کرنے کا فائدہ ہوا ہوگا۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ پی ایس او کا ایکسچینج ریٹ نقصان پٹرول پر 31 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 16 روپے فی لیٹر لگایا گیا ہے تاہم اسے مکمل طور پر ایڈجسٹ نہیں کیا گیا۔ اب بھی پٹرول کیلئے 23 روپے اور ڈیزل کیلئے 13 روپے ہے اور اس مہینے کے آخر تک اسے آئندہ نظرثانی کے لیے آگے بڑھا دیا گیا ہے۔