قومی ہاکی کا بحران، فیڈریشن سخت قدم اٹھانے کیلئے تیار

October 04, 2022

قومی کھیل پاکستان ہاکی کے معاملات اس وقت قومی سطح پر گھمبیر صورت حال سے دوچار ہے، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حالیہ انتخابات کو پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن نے تسلیم کرلیا ہے، مگر بین الصوبائی رابطے کی وزارت اور پاکستان اسپورٹس بورڈ نے تاحال اسے تسلیم نہیں کیا ہے، ان انتخابات کو عالمی ہاکی فیڈریشن نے بھی قبول کرتے ہوئے پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈ ئیر(ر) کالد سجاد کھوکھر اور سکریٹری جنرل سید حیدر حسین کو مبارک باد دیتے ہوئے ان سے پاکستان ہاکی میں بہتری کی توقعات اور اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرادی ہے۔

ان حالات میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مالی مشکلات کا شکار پاکستان ہاکی فیڈریشن حکومت کی مدد کے بغیر کس طرح اپنے معاملات اگلے چار سال تک چلاسکے گی، غیر ملکی دورے کے لئے این او سی حکومت دیتی ہے، سالانہ گرانٹ حکومت کی جانب سے ملتی ہے ، حکومت اور فیڈریشن کے درمیان تنازع حل کئے بغیر فیڈریشن کو آگے کئی مسائل کا سامنا رہے گا، پی ایچ ایف کے سرپرست اعلی وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی وزرا خواجہ آصف، ایاز صادق اور احسان مزاری پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو ہاکی کے حوالے سے تجاویز حکومت کو دے گی جس کی روشنی میں حکومت اس کھیل میں بہتری کے لئے مزید فیصلہ کرے گی۔

دوسری جانب پاکستان ہاکی کے کئی کھلاڑیوں نے اذلان شاہ ہاکی ٹور نامنٹ کے لئے قومی ہاکی کیمپ میں شمولیت سے انکار کردیا جس کے بعد ماڑی پیٹرولیم نے اپنے دو کھلاڑیوں غضنفر علی اوراحمد ندیم کو ادارے سے فارغ کردیا، عماد شکیل بٹ اور مبشر علی شامل نے از خود قومی ہاکی سے کنارہ کشی کا اعلان کردیا جبکہ غضنفر علی، معین شکیل،رضوان علی، عبد المنان نے بیرون ملک لیگز میں مصروف ہونے کی وجہ سے قومی کیمپ میں شرکت سے انکار کردیا، حکومت کی جانب سے انتخابات تسلیم نہ کئے جانے سے قطح نظر فیڈریشن نے اپنی سر گرمیاں تیز کردی ہے جس کا مقصد ہاکی میں بہتری لانا ہے۔

فیڈریشن نے نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جس میں نئے چہروں کو لایا گیا ہے اسی طرح قومی ہاکی ٹیم کی انتظامیہ میں بھی تبدیلی کرتے ہوئے موجودہ دور کے کچھ نامور کھلاڑیوں کو ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کا حصہ بنایا گیا ہے جس کا مقصد ٹیم کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا کرنا ہے، سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف حیدر حسین نے قومی سینیئر ہاکی ٹیم کے نئے آفیشلز کا اعلان کیا۔ قومی سینیئر ہاکی ٹیم کی مینجمنٹ میں سعید خان منیجر، کوچز پینل میں سیگفرائیڈ ایکمین ہیڈ کوچ، ایاز محمود، محمد عثمان شیخ، عمران بٹ اور محمد علی خان اسسٹنٹ کوچ ہونگے۔

ابوذ رامراو ویڈیوانالسٹ، رانا نصراللہ فزیکل ٹرینر ہونگے۔ سمیر حسین جو ٹیم کے کوچ اور منیجر بھی تھے نئی ٹیم انتظامیہ میں شامل نہیں جبکہ اجمل لو دھی، وڈیو انالسٹ ندیم لودھی، فزیو تھراپسٹ عدیل اختر اور وسیم احمد کو فارغ کردیا گیا ہے، فیڈریشن نے قومی ہاکی ٹیم کے معاشی مسائل سے دوچار قومی کھلاڑیوں کے واجبات ادا کر کے اچھا اقدام کیا ہے جس سے کھلاڑیوں میں خوشی پیدا ہوگئی ہے۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن نے قومی کھلاڑیوں کے مختلف دورے اور کیمپ کے ڈیلی الائونس الائونس کی چھ ماہ سے رکی ہوئے واجبات ادا کردئیے ہیں، پی ایچ ایف کے سکریٹری سید حیدر حسین نے بتایا ہے70 کھلاڑیوں کے پانچ ماہ سے رکے تمام واجبات ڈیڑھ کروڑ سے زائد کی رقم کھلاڑیوں کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کردی ہے، قومی کھلاڑیوں نے پی ایچ ایف کا شکریہ ادا کیا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حکام اب پہلی پاکستان سپر ہاکی لیگ کی جانب بڑھ رہے جس میں غیر ملکی کھلاڑیوں کو بھی مدعو کیا جائے گا ،نئے کھلاڑیوں میں ملکی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھ کر نیا جوشو جذبہ جنم لے گا۔ ( نصر اقبال)