پی ایس ایل کا اگلا حکمراں کون، فیصلہ کل کراچی میں

March 17, 2024

دنیائے کر کٹ کی مقبول ترین کر کٹ لیگ پی ایس ایل کا اگلے ایک سال کے لئے حکمراں کون ہوگا، اس کا فیصلہ کل پیر کو نیشنل بنک اسٹیڈیم کراچی میں ہوگا،پی ایس ایل 9 کا لیگ مرحلہ ملتان سلطانز کی برتری کے ساتھ مکمل ہوا، ہر ٹیم نے 10،10 میچز کھیلے اور ٹاپ 4 ٹیموں نے پلے آف مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا۔ ملتان نے10میچز میں سب سے زیادہ 14 پوائنٹس حاصل کیے، دوسرے نمبر پر پشاور زلمی رہی ، جس نے 13 پوائنٹس حاصل کیے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 10 میچز میں 11، 11 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہی ،کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کی پر فار منس مایوس کن رہی،جب آپ یہ تحریر پڑھ رہے ہوں گے، پلے آف مرحلے میں پوائنٹس ٹیبل کی ٹاپ دو ٹیمیں ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کے درمیان کوالیفائر میچ، اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ کے درمیان ہونے والے ایلیمنیٹر ون ایلیمنیٹر 2 کے میچز مکمل ہونے کے بعد ٹرافی کے لئے فاتح ٹیموں کا فیصلہ ہوچکا ہوگا۔

اس بار پی ایس ایل تماشائیوں کی دل چسپی کے حوالے سے ماضی کے مقابلے میں بہت زیادہ مایوس کن رہے، اسٹیڈیمز زیادہ تر خالی رہے جس پر مستقبل میں توجہ دینے کی ضرورت ہے،پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن رضا نقوی نے نگراں وزیر اعلی پنجاب کی حیثیت سے جس طرح کام کئے، ان کے قریب رہنے والوں کا خیال ہے کہ وہ اپنی رفتار اور صلاحیتوں سے کرکٹ کو بھی مسائل کے گرداب سے نکالیں گے۔ ابھی انہوں نے مکمل طور پر پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی نہیں تھی کہ انہیں وفاقی وزیر داخلہ بنادیا گیا۔

پی سی بی چیئرمین کا کام فل ٹائم ہے ایسے میں ان کا وزیر داخلہ بننا یقینی طور پر اہم ہے۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں وہ ذاتی رقم سے اپنے دفترکی تزین و آرائش کرارہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وہ پی سی بی چیئرمین کے ساتھ وزیر داخلہ کی ذمے داریاں بھی نبھائیں گے۔محسن نقوی غیر ملکی نشریاتی ادارے سے وابستہ رہے اور ایک نجی ٹی وی چینل کے مالک ہیں۔ 2004 میں جب بھارتی ٹیم پاکستان آئی تھی اس وقت وہ امریکی نشریاتی ادارے کے لئے انٹر ویوز کرتے ہوئے دکھائی دیتے تھے۔

محسن نقوی لوپروفائل میں رہ کر کرکٹ بورڈ کے معاملات چلا رہے ہیں اور امید ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ کو تنازعات سے نکالیں گے۔پی سی بی کی ری اسٹرکچرنگ بھی ان کی ترجیحات میں شامل ہے، امید ہے کہ وہ جلد پی سی بی سے نالائق افسران کو گھر بھیجیں گے اور قابل افسران کو اہمیت دیں گے جو پاکستان کرکٹ کو بلندی کی جانب لے جانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ محسن نقوی نے پی سی بی میں آتے ہی پاکستان ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ کو گھر بھیج دیا اور پھر جب اسلام آباد میں وہ پاکستانی کرکٹرز سے ملے تو ایسا لگ رہا تھا کہ وہ پی سی بی کے بارے میں سب کچھ جانتے ہیں ۔کرکٹرز کی سیاست سے پوری طرح واقف ہیں۔

پاکستانی ٹیم کی ورلڈ کپ اور ایشیا کپ میں بدترین کارکردگی اب تاریخ کا حصہ ہے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی کپتان کی تبدیلی سے فرق نہیں پڑا۔ گذشتہ چند سالوں میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن میں سفارش، دوستی یاری اور اقربا پروری کی کہانیاں زبان زد عام رہیں۔ بابر اعظم کی کپتانی میں کئی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑی نظر انداز ہوئے اور انہوں نے اپنے قریبی لوگوں کو پاکستان ٹیم میں موقع دیا لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین محسن نقوی نے پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ پہلی میٹنگ میں واضع کیا ہے کہ آج کے بعد پاکستان ٹیم جب بھی منتخب ہوگی اس کا انتخاب میرٹ پر ہوگا۔ اب گروپنگ، لابنگ اور کسی کی مرضی اور پسند ناپسند کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

میں کسی پر الزام نہیں لگارہا لیکن اگر کوئی وہ سمجھتا ہے کہ اس کا ٹیم میں نمبر چار سال بعد آئے گا تو اس کا نمبر میرٹ پر جلد آئے گا۔ میں کسی پر تنقید نہیں کرنا چاہتا اور نہ الزام لگا رہا ہوں لیکن میراآپ سے وعدہ ہے کہ ٹیم میرٹ پر منتخب ہوگی اس کی سلیکشن میں کسی گروپ یا کسی لابنگ کا عمل دخل نہیں ہوگا۔ ایسا نہیں چلے گا کہ فلاں کی مرضی کا فلاں کی پسند کا کھلاڑی پاکستان ٹیم میں شامل ہو۔

پاکستان ٹیم میں آنے کے لئے واحد راستہ میرٹ ہوگی۔سیاست کو ختم ، اور 11 کھلاڑیوں کو اکٹھا کرنا ہے ۔11 کھلاڑی اکٹھے ہو کر میدان میں اتریں گے تو کامیابی ملے گی۔ میچ ہار بھی جائیں تو کوئی غم نہیں لیکن فائٹ کرکے ہاریں۔ پاکستانی قوم کرکٹ سے محبت کرتی ہے اور لڑ کر ہارنے پر کوئی ندامت نہیں ہوتی۔ کھلاڑیوں کی فٹنس پر فوکس کیا جائیگا۔ محسن نقوی نے پانچ ستاروں والے ہوٹل میں پی ایس ایل میں شریک پاکستانی کھلاڑیوں سے ملاقات کی۔

اس موقع پر شاہین شاہ آفریدی پہلی اور بابر اعظم دوسری لائن میں بیٹھے تھے۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی فردا فردا ہر کھلاڑی کی نشت پر گئے۔ کھلاڑیوں سے مصافحہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ کسی نے غلط کیا ہے یا صحیح۔میں تنقید نہیں کرنا چاہتا۔ ہم سب کا ایک ہی مشن ہے اور وہ ہے پاکستان کرکٹ ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرانا۔ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی ہمارے اسٹارز ہیں۔ ہر میدان میں نشیب و فراز آتے ہیں۔ پرفارم کرنے والے کھلاڑیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہال میں موجود تمام کھلاڑی پاکستانی ٹیم کے لئے کوالیفائی کرتے ہیں۔ ہمیشہ بڑے مقصد کے لیے قربانی دینا پڑتی ہے۔ کھلاڑی پہلے پاکستان کو ترجیح دیں۔

حالیہ دور میں پاکستانی کھلاڑی سینٹرل کنٹریکٹ پر پی سی بی سے متصادم رہے اور ٹیم کی کارکردگی متاثر ہوئی اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ آمدن دوسری ترجیح ہونی چاہیے۔ کھلاڑیوں کے کنٹریکٹ کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ ٹیم پاکستان آرہی ہے، ہمیں انگلینڈ، آئر لینڈ اورامریکا جانا ہے۔ ٹریننگ کے لئے وقت نکالنا مشکل تھا، کاکول میں کیمپ لگے گا۔ کھلاڑی جب چاہیں مجھ سے رابطہ کرسکتے ہیں، میرے دروازے آپ کے لئے ہر وقت کھلے ہیں۔ پاکستان میں کرکٹ اکیڈمی کو بہتر بنایا جائے گا۔ ملکی اسٹیڈیم کو اپ گریڈ کریں گے۔ کرکٹ بورڈ کے پاس جتنے پیسے ہیں کھلاڑیوں پر لگائے جائیں گے۔ کرکٹ بورڈ کے پیسے جمع کرکے نہیں رکھنے۔

قذافی سٹیڈیم لاہور اور نیشنل ا سٹیڈیم کراچی کے قریب 5 اسٹار ہوٹل کے حوالے سے تیاری کی جارہی ہیں۔ کوچنگ اسٹاف کی تقرری کے لیے رابطے میں ہیں اور بہترین دستیاب افراد کو کوچنگ اسٹاف میں تعینات کیا جائے گا۔اس ملاقات میں چیف سلیکٹر وہاب ریاض بھی موجود تھے اس بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ محسن نقوی کو وہاب ریاض اور چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر نے بریفنگ دی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کے دورے پاکستان کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔

نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم 14 اپریل سے پاکستان کا دورہ کرے گی جس میں وہ پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ سیریز کے تین میچز 18، 20 اور 21 اپریل کو راولپنڈی کے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے جس کے بعد لاہور 25 اور 27 اپریل کو سیریز کے بقیہ دو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی میزبانی کرے گا۔نیوزی لینڈ کی سیریز کے ہیڈ کوچ، کوچنگ اسٹاف کا تقرر کرنا ہے۔

شاہین شاہ آفریدی ٹی ٹوئینٹی میں کپتان برقرار رہیں گے یا نہیں اس بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں لہذا محسن نقوی کو اپنی اسپیڈ کے ساتھ درست فیصلے کرتے ہوئے پروفیشنل لوگوں کو آگے لانا ہوگا۔ اس لئے پی سی بی چیئرمین کا عہدہ ان کے کیئریئر میں چیلنج سے کم نہیں ہے۔