سردی کی آمد، بلاول بھٹو کی متاثرین سیلاب کی مدد کا کام تیز کرنے کی ہدایت

November 14, 2022



چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےدیہی علاقوں میں سردی کی آمد سے پہلے متاثرین کی مدد کا کام تیز کرنے کی ہدایت دےدی۔

ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت سیلاب کی صورتحال اور امدادی کام کا جائزہ اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں منعقد کیا گیا۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزراء، چیف سیکریٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی اور مختلف محکموں کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔

ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق سید مراد علی شاہ نے چیئرمین پی پی پی کو خوش آمدید کہتے ہوئے سیلابی صورتحال اور امدادی اقدامات سے متعلق بریفنگ دی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے 12.35 ملین لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ جن کیلئے 2992 رلیف کیمپ لگائے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے 7.38 ملین لوگ بےگھر ہوئے ہیں، جن میں سے 673353 لوگوں کو رلیف کیمپ میں رکھا گیا ہے جبکہ متاثرین کو 791933 خیمے، 588569 ترپالیں، 3.71 ملین مچھردانیاں، 2.2 راشن بیگز اور اب 1.13 ملین کمبل دیئے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے صوبے میں 2444 بلین روپے یعنی 11.376 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کی بریفنگ کے مطابق 1948 بلین روپے یعنی 9.06 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا ہے، ان نقصانات میں ہاؤسنگ سیکٹر، تعلیم، آب پاشی، پانی و نکاسی آب، لائیو اسٹاک، سڑکیں اور دیگر سیکٹرز شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فلڈ کنٹرول اور آبپاشی کیلئے 48.4 بلین روپے، سڑکوں کی مرمت کیلئے 22 بلین روپے کی ضرورت ہے جبکہ واٹر سپلائی اور نکاسی آب کیلئے 11 بلین روپے، لائیواسٹاک کیلئے 16.5 بلین روپے کی ضرورت ہے۔

سید مراد علی شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ریسکیو 1122 کو بڑھانے کیلئے 9.9 بلین روپے کی ضرورت ہے، گھروں کی تعمیر کیلئے 110 بلین روپے، پانی اور زراعت کی بہتری کیلئے 24.2 بلین روپے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کیلئے 42 بلین روپے اور صحت اور سوشل پروٹیکشن کیلئے 94.6 بلین روپے کی ضرورت ہے۔ تاہم اس طرح 379.56 بلین روپے ڈونر ایجنسیز نے دینے کا وعدہ کیا ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ جن علاقوں میں ابھی پانی موجود ہے اس کی نکاسی جلد کریں، گھروں کی تعمیر کا منصوبہ حتمی کر کے کام شروع کروائیں اور ہاریوں کو بیج اور کھاد کی مد میں جو مدد کرنی ہے اس کو فوری شروع کریں۔

انہوں نے کہا کہمجھے پہلے آگاہ کریں کہ لوگوں کو این پی ڈی ایم اے اور سندھ حکومت نے مل کر کیا سامان دیا ہے۔