توہین الیکشن کمیشن، عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کو نوٹس جاری

November 15, 2022

فائل فوٹو

توہین الیکشن کمیشن اور توہین الیکشن کمشنر کیس میں سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کو نوٹس جاری کر دیے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، بینچ میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہرمن اللّٰہ شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کی درخواست پر سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن نے مختلف ہائی کورٹس میں زیر التوا کیسز کسی ایک ہائی کورٹ میں منتقل کرنے کی درخواست کی ہے، بلدیاتی اور عام انتخابات کی تیاری کریں یا کیسز لڑیں۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آرٹیکل 186 اے پر انحصار کر رہا ہے، کیا سپریم کورٹ کے مختلف ہائی کورٹس کے کیسز یکجا کرنے کے فیصلے کی مثال موجود ہے؟

الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے 99ء میں مختلف ہائی کورٹس میں زیر التوا انکم ٹیکس کیسز یکجا کرنے کا حکم دیا تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مختلف ہائی کورٹس میں زیر التوا کیسز یکجا کرنے کے لیے قانونی نکتہ ایک ہونا ضروری ہے، ہائی کورٹس میں توہین الیکشن کمیشن کیسز میں درخواست گزار کون ہیں؟

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ ہائی کورٹس میں الیکشن کمیشن کے خلاف عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر نے کیسز کر رکھے ہیں۔

جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پیمرا کیسز میں سپریم کورٹ قرار دے چکی کہ ہائی کورٹس کے کیسز چلتے رہیں، یکجا نہیں ہوں گے۔

جسٹس اطہر من اللّٰہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہی حج معاونین کیس میں تمام ہائی کورٹس کے کیسز یکجا کیے تھے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ مختلف ہائی کورٹس میں ایک ہی نوعیت کے کیسز سے متضاد فیصلے ہوں گے۔

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ متضاد فیصلے جب سپریم کورٹ آئے تو فیصلہ ہو جائے گا۔

سپریم کورٹ نے سماعت 15 روز کے لیے ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے درخواست میں توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی کے خلاف ہائی کورٹس کے حکم امتناع خارج کرنے کی استدعا کی تھی۔