بلدیاتی انتخابات سے قبل ایم کیو ایم پاکستان پھر انتشار کا شکار

December 08, 2022

کراچی( اسٹاف رپورٹر) کراچی اور حیدر آباد میں اگلے ماہ ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے قبل ایم کیو ایم پاکستان ایک بارپھر انتشار کا شکار نظر آرہی ہے، رہنماؤں کے درمیان مختلف ایشوز پر اختلافات میں شدت دکھائی دے رہی ہے، ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس صورت حال میں کار کنان بھی بد دلی سے دوچار ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم میں موجود ایک طاقت ور گروپ اس بات کا خواہش مند ہے کہ سندھ حکومت میں شمولیت اختیار کی جائے، بلدہ کراچی کے انتظامات سنبھالے جائیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں ایم کیو ایم کے ایک سنیئر رہنما اور کئی ماہ سے پارٹی معالات سے لاتعلق سنیئر ڈپٹی کنوینر عامر خان پچھلے دو ہفتے سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ دبئی میں ہیں ، ان کے دورے کو بظاہرنجی اور کاروباری بتایا جارہا ہے، تاہم ایک سنیئر رہنما کا کہنا ہےکہ وہ پارٹی معاملات سے خاصے نالاں ہیں،اور ایک ہفتے قبل ہونے والے جنرل ورکرز اجلاس میں عامر خان سمیت پارٹی کے بعض دیگر اہم رہنما بھی غیر حاضر تھے، دوسری جانب موجودہ حالات میں ایم کیو ایم کے نظریاتی کار کنان سخت پریشانی کاشکار ہیں ،جنرل ورکرز اجلاس میں بھی پارٹی رہنماؤں نے اس بات کو نوٹس کیا تھا، ایم کیو ایم میں بڑھتے ہوئے اختلافات کی وجہ سے پارٹی کے ایک سابق رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، اور ایم کیو ایم چھوڑ کر جانے والے کچھ تجربے کار رہنماؤں کی ایم کیو ایم میں واپسی کا عمل بھی تعطل اور کھٹائی میں پڑگیا ہے،ایم کیو ایم پاکستان میں ایک طاقت ور گروپ کوجو سندھ حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے، اس بات کا یقین ہےکہ15جنوری کو بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر ملتوی ہوجائیں گے اس لئے ایم کیو ایم کو اس سے قبل ایڈ منسٹریٹر کراچی اور تین ڈی ایم سیز کے چیئرمین شپ قبول کرلینی چاہئے،اس گروپ کا یہ بھی دعوی ہے کہ بلدیاتی انتخابات اگلے سال نومبر یا عام انتخابات کے بعد ہوں گے،رابطہ کمیٹی کے مشاورتی اجلاس میں اس گروپ کے کچھ رہنماؤں نے کہا کہ مارچ میں نئی مردم شماری شروع ہونے کا امکان ہے۔