حکومت تمباکوپر ٹیکس دگناکرنے کے فیصلے پر ثابت قدم رہے، محققین

April 27, 2023

پشاور(جنگ نیوز) تعلیمی محققین اور پیشہ ور افراد کے نیٹ ورک کیپٹل کالنگ کی سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمباکو سے پیدا ہونے والی بیماری 615 ارب روپے سالانہ معاشی بوجھ کا باعث بنتی ہے جو کہ پاکستان کی جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے۔اگرچہ تمباکو صنعت بڑے ٹیکس دہندگان میں سے ایک ہے لیکن صنعت سے حاصل ہونے والی آمدنی صرف120 ارب روپے ہے۔ ایسی صنعت جو لوگوں کی صحت اور مالیات کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے اسے شکار کارڈ استعمال نہیں کرنا چاہئے کہ اس پر ٹیکسوں کابوجھ پڑ رہا ہے۔حکومت نے تمباکو مصنوعات کے حوالے سے ٹیکس میں اضافے کے بارے میں جو فیصلہ لیا ہے اس کے بارے میں ہم آہنگ رہنا چاہئے کیونکہ تمباکو پر موجودہ ٹیکس سے 60 ارب روپے مزید ریونیو حاصل ہو سکتے ہیں۔صحت عامہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ‘اگر سگریٹ صحت کے لئے نقصان دہ ہے تو حکومت کو عوام کے لئے خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے لئے اس کی رسائی کو مزید مشکل بنانے کی ضرورت ہے۔حکومت سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کو دگنا کرنے کے فیصلے پر ثابت قدم رہے۔تمباکوپر ٹیکسوں میں اضافہ پاکستان کی مالی بدحالی کو دور کرنے کا طویل سفر طے کرے گا۔