برطانیہ، عجائب گھروں، آرٹ گیلریوں کا لاکھوں پاؤنڈ مالیت کے نوادرات کھو جانے کا اعتراف

November 06, 2023

مانچسٹر(نمائندہ جنگ)برطانیہ کی تاریخ کے رکھوالے آنے والی نسلوں کیلئے کروڑوں کے انمول قومی خزانے محفوظ کر رہے ہیں لیکن برطانیہ بھر کے عجائب گھروں اور آرٹ گیلریوں نے لاکھوں پاؤنڈ مالیت کے ہزاروں ناقابل تلافی نوادرات کو کھونے کا اعتراف بھی کیا ہے۔ ان افراد جنہیں یہ معلوم نہ تھا کہ ان کے لاپتہ آثار کہاں ہیں، ان میں برطانیہ کے کچھ اعلیٰ ادارے بھی شامل ہیں، انگلینڈ کے نیچرل ہسٹری اور امپیریل وار میوزیم سے لے کر اسکاٹ لینڈ کے گلاسگو میوزیم تک سرفہرست گنے جا رہے ہیں، یہ خبر برٹش میوزیم کے اس انکشاف کے بعد سامنے آئی کہ اس کے وسیع ذخیرے سے دسیوں ملین مالیت کے 2000سے زائد خزانے چوری ہو گئے ہیں جن میں سونے کے رومن اور کانسی کے دور کے زیورات اور کلاسک یونانی جواہرات شامل ہیں۔ اسکاٹ لینڈ میں گلاسگو کے میوزیم آف ٹرانسپورٹ نے 2018میں دو بار مقامی رسم و رواج میں ایک جاپانی شخص کی زندگی کے سائز کی شخصیت کو غلط جگہ دینے کا اعتراف کیا۔ اسکاٹ لینڈ میں ممکنہ طور پر سب سے قیمتی خزانہ دنیا کے مشہور مصور آگسٹ روڈن کا3 ملین پاؤنڈ کا مجسمہ ہے، گلاسگو میوزیم کے عہدیداروں نے بتایا کہ لیس بورژوا ڈی کیلیس کا پلاسٹر ورژن 1901میں خریدا گیا تھا لیکن اب وہ اسے نہیں ڈھونڈ سکتے ۔برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسکاٹ لینڈ کی نیشنل لائبریری میں 4000سے زیادہ اشیاء کے گم یا چوری ہونے کی اطلاع ملی ہے جس میں آئرش کاما سوترا سیکس گائیڈ، ٹو کیچ اے تھیف اینڈ پلنڈر اسکواڈ سمیت گمشدہ عنوانات شامل ہیں۔ عجیب بات یہ ہے کہ چور نومبر 1985میں اسکاٹ لینڈ کے نیشنل میوزیم سے ایک فلائنگ سوٹ، چشمیں اور فلائٹ جیکٹ چھین کر لے گئے تھے، ایک چوری میں شاید پہلی ٹاپ گن فلم سے متاثر ہوجو چند ہفتے پہلے سامنے آئی تھی۔