فلسطین میں 2 ریاستوں کے قیام کی بات سے پرہیز کیا جائے، مفتی تقی عثمانی

December 06, 2023

معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے فلسطین میں 2 ریاستوں کے قیام کے مطالبے کو مسترد کردیا اور کہا کہ اس طرح کی بات کرنے سے پرہیز کیا جائے۔

اسلام آباد میں حرمت مسجد اقصیٰ کانفرنس سے فلسطین کی مزاحمت تنظیم حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسمعیل ہنیہ اور مفتی تقی عثمان نے خطاب کیا۔

معروف عالم دین نے اپنی گفتگو کے دوران کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے بجائے غزہ پر بمباری بند کرنے کا مطالبہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی دنیا کا اسرائیل سے اہل فلسطین پر مظالم روکنے کا مطالبہ ہونا چاہیے، ہم فلسطین میں 2 ریاستوں کے قیام کا مطالبہ مسترد کرتے ہیں، دو ریاستی حل کی بات کرنے سے پرہیز کیا جائے۔

مفتی تقی عثمانی نے مزید کہا کہ دو ریاستی حل کی بات کسی صورت قابل قبول نہیں، کوئی بھی مسلمان اسرائیل کی ریاست کو قبول نہیں کرسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک خصوصاً امریکا آزادی کی جدوجہد کرنے والوں کو دہشت گردی قرار دیتے ہیں، یہی معاملہ کشمیریوں کے ساتھ بھی رہا ہے۔

معروف عالم دین نے یہ بھی کہا کہ حماس ایک سیاسی طاقت ہے، وہ صرف لڑنے والے جنگجوؤں کا قافلہ نہیں، اسماعیل ہنیہ نے بتایا کہ مجاہدین کی اکثریت حافظ قرآن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان مجاہدین کو دہشت گرد کہا جاتا ہے جبکہ اصل دہشت گرد اسرائیل ہے، حماس والوں کو جنگجو کے بجائے مجاہدین کہا جانا چاہیے۔

مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو ناجائز بچہ قرار دے کر کبھی تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اُن کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان کے ریاستی اعلان سے پاکستان کبھی پیچھے نہیں ہٹ سکتا، تاریخ میں ایسے لمحات آتے ہیں کہ صحیح فیصلہ کیا جائے۔

معروف عالم دین نے کہا کہ حسب استطاعت تمام مسلمانوں پر جہاد فرض ہے، وہ فلسطینیوں کی مدد کو پہنچیں، پورا عالم اسلام مغرب کی غلامی کا شکار ہے، سیاسی معاشی اور فوجی اعتبار سے ہم غلامی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے پاس وسائل ہیں جو ان کا ناطقہ بند کرسکتے ہیں، دولت کے باوجود مسلم ممالک غلامی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ آج حماس کے جانبازوں نے آزادی کا موقع فراہم کیا ہے، اگر عالم اسلام متحد ہو کر ساتھ دے تو مغربی طاقتیں کچھ نہیں کرسکتیں، خدائی امریکا کے پاس نہیں اللّٰہ کے پاس ہے۔

تقریب سے خطاب میں اسمٰعیل ہنیہ نے کہا کہ فلسطینیوں کو پاکستان سے بڑی امیدیں ہیں، پاکستان ایک بہادر ملک ہے، اگر یہاں سے اسرائیل کو روکا گیا تو ظلم رک سکتا ہے۔