بنوں واقعے پر بانی پی ٹی آئی کو شدید غم و غصہ ہے، علی محمد خان

July 20, 2024

اگر کچھ لوگ امن کےلیے نکلتے ہیں تو ان پر گولی نہیں چلانی چاہیے تھی، علی محمد خان - فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے بنوں واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسکی جوڈیشل انکوائری کی ہدایت کی ہے۔

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کے دوران ملاقات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آج القادر ٹرسٹ کیس میں بیان ریکارڈ کروانے ایک بار پھر پرویز خٹک تشریف لائے تھے۔ ہم نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا لیکن میں کچھ نہیں بولا، دل میں یہ خیال آیا وفا کتنی اچھی چیز ہے کاش ہر کسی میں ہوتی۔

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے بنوں واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ امن ہی واحد راستہ ہے جس سے پاکستان آگے جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کچھ لوگ امن کےلیے نکلتے ہیں، امن مانگتے ہیں تو ان پر گولی نہیں چلانی چاہیے۔ بنوں واقعے پر بانی پی ٹی آئی نے صوبائی حکومت کو شفاف انکوائری کی ہدایت کی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے صوبائی حکومت کو واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کےلیے ہدایت جاری کی ہیں کہ ہائی کورٹ کے حاضر سروس ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

علی محمد خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کسی بھی قسم کے آپریشن کے خلاف ہیں۔ آپریشن تب ہی کرنا چاہیے جب صوبہ اور وہاں کے عوام سمجھیں اس کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اسمبلی قرارداد میں کسی بھی نئے آپریشن کی مخالفت کی ہے۔ خیبر پختونخوا کے عوام آپریشن کےلیے تیار نہیں۔ ماضی میں جتنے آپریشن ہوئے ہیں اس سے بہت سے مسائل پیدا ہوئے۔

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ کل جو لوگ امن کےلیے نکلے ہیں وہ صرف تحریک انصاف کے لوگ نہیں تھے۔ اس میں ہر جماعت کے لوگ تھے، عوام امن کی خواہش کے لیے نکلے ہیں۔

انکا یہ بھی کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے لوگ بندوق برداری سے تنگ ہیں۔ عوام روزگار، امن اور علم چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں امن کےلیے نکالی گئی ریلی کے دوران فائرنگ سے بھگدڑ مچ گئی تھی جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔