فساد فی الارض

December 08, 2023

فلسطینی عوام اسرائیلی بربریت اور ناجائز قبضے کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ اس کو فلسطین اسرائیل جنگ کہنا شاید درست نہ ہو۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اسرائیل کے صہیونی، ظالم اور انسانیت کے قاتل ہیں جنہوں نے فلسطینی سرزمین پر ناجائز قبضہ کرکے قتل و غارت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ اس وقت غزہ اور خان یونس میں طاقت کے گھمنڈ میں اندھے صہیونی بے گناہ فلسطینی بچوں، خواتین، بوڑھوں اور جوانوں کا جس طرح قتل عام کر رہے ہیں یہ مغربی ممالک خصوصاً امریکہ، برطانیہ اور فرانس وغیرہ کیلئے انتہائی شرم کا مقام ہے کیونکہ یہی ممالک اور ان سے وابستہ این جی اوز انسانی حقوق کے علمبردار بنے پھرتے تھے۔ آج فلسطین میں انسانیت کا قتل عام ہو رہا ہے ہر طرف تباہی و بربادی ہے لیکن یہ ممالک ظالم اور قاتلوں کو روکنے کے بجائے انکی مدد و حمایت کر رہے ہیں۔ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور کبھی اسرائیل کو بطور ریاست تسلیم نہیں کیا۔ پاکستان اس مشکل گھڑی میں فلسطینی بہن بھائیوں کی ہر قسم کی اخلاقی اور سفارتی مددکیلئے کوششوں میں مصروف ہے۔ پاکستان ہمہ وقت فلسطین میں جنگ بندی کرانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ اور ظالم و قاتل اسرائیل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ پاکستان اب تک فلسطینیوں کیلئےبھاری امدادی سامان بھجوا چکا ہے۔

آج فلسطینی عوام انتہائی مشکل حالات میں ہیں وہ اپنے حق کیلئے ظالموں کا مقابلہ کر رہے ہیں لیکن یہ انتہائی شرمناک اور دکھ کی بات ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں فلسطینیوں کے نام پر اپنے غیر اسلامی اور غیر انسانی مقاصد کے حصول کی کوششیں کر رہی ہیں۔ فلسطینی عوام کو درپیش سنگین حالات سے ناجائزہ فائدہ اٹھانے کی مذموم کوششیں کرکے زمین پر فساد پھیلانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔ ٹی ٹی پی، آئی ایس کے اور پی اے کیو اپنی تنظیموں میں ارکان کی بھرتی کررہی ہیں۔ جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں بلکہ ان دہشت گرد گروپوں نے اپنے بنیاد پرست اور انتہا پسندانہ نظریات کے ذریعے اسلام کی شبیہ اور تشخص کو داغدار کیا ہے اور اپنے غیر انسانی، غیر اسلامی اور بے رحمانہ اقدامات کی وجہ سے دنیا بھر میں مسلمانوں کو بدنام کیا ہے جن کی وجہ سے پوری دنیا میں بسنے والے مسلمانوں کیلئے مشکلات کھڑی کر دی گئی ہیں۔ یہ اسلام کے نام پر اسلام اور مسلمانوں کو بدنام اور کمزور کرنے کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔ ان لوگوں کو جہاد اور فساد کے فرق کو قرآن کریم اور احادیث مبارکہ کے ذریعے سمجھنا اور اس پر غور کرنا چاہئے۔ دنیا بھر کے مسلمانوں کا ان دہشت گرد گروہوں کے مکارانہ ہتھکنڈوں سے چوکنا اور انکےپروپیگنڈے کو مسترد کرنا انتہائی ضروری ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ مسلم ممالک اپنی اجتماعی کوششوں سے اسرائیلی جارحیت کو تمام عالمی فورمز پر چیلنج کر رہے ہیں اور ان شاء اللہ یہ کوششیں ضرور کامیاب ہوں گی۔ دہشت گرد گروہ اپنے مفاد پرستانہ اقدامات کے ذریعے فلسطین اور کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی جنہیں اقوام متحدہ نے حقیقی طور پر تسلیم کیا ہے کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ان گروہوں نے ہی مغربی ممالک کو دہشت گردی کے مسئلے کو ہتھیار بنانے اور جائز وجوہات کو غیر قانونی قرار دینے کا موقع فراہم کیا ہے۔ یہ دہشت گرد غیر ملکی پراکسی ہیں جو اپنے غیر ملکی آقائوں کے کہنے پر کام کرتے ہیں۔ انکے پاس اسلحہ، سازوسامان اور مالیات وغیرہ کی کثرت سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے پاس جوجدید ترین ہتھیار اور فوجی آلات ہیں وہ غیر ملکی اسپانسرڈ ہیں۔

قرآن کریم میں پچاس سے زائد مقامات پر فساد کے بارے میں بیان فرمایا گیا ہے۔ یہاں ہم کالم کی تنگی داماں کی وجہ سے مختصراً ذکر کرتے ہیں کہ فساد کے بارے میں اللہ کریم کا کیا فرمان ہے۔ سورہ البقرہ آیت 205میں فرمایا گیا ہے کہ ’’جب وہ لوٹ کر جاتا ہے تو زمین میں فساد پھیلانے اور کھیتی اور نسل کی بربادی کی کوشش میں لگا رہتا ہے اور اللہ تعالیٰ فسادکونا پسند کرتا ہے‘‘۔ سورہ یونس آیت نمبر81میں فرمان باری تعالیٰ ہے ’’اللہ ایسے فسادیوں کا کام بننے نہیں دیتا‘‘ فساد فی الارض کیا ہے۔ فساد فی الارض کے معنی زمین میں تخریب و تباہی برپا کرنا، لوگوں کے مالوں کو لوٹنا، ظلم و زیادتی کرنا اور سب سے بڑھ کر ناحق قتل و خون ریزی کرنا ہے۔ سورۃ شعراء کی آیات نمبر 151-152میں فرمایا گیا ہے ’’اور حدود سے نکل جانے والوں کی اطاعت نہ کریں جو زمین پر فساد کیا کرتے ہیں اور اصلاح کی باتیں نہیں کرتے‘‘۔ سورۃ القصص کی آیت نمبر77کے آخری حصے میں یوں فرمایا گیا ہے۔ ’’اور ملک میں خرابی (فساد) نہ ڈال، اللہ تعالیٰ تخریب کاروں کو پسند نہیں کرتا‘‘۔ سورہ الاعراف آیت نمبر142موسیٰ ؑنے ہارونؑ سے فرمایا ’’اور مفسدوں کی راہ پر مت چلنا‘‘۔ سورہ البقرہ کی آیت نمبر11-12میں ارشاد ربانی ہے ’’جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین میں فساد نہ کرو تو جواب دیتے ہیں کہ ہم تو صرف اصلاح کرنے والے ہیں۔ خبردار ہو یقیناً یہی لوگ فساد کرنے والے ہیں لیکن شعور نہیں رکھتے‘‘۔ سورۃ الرعد کی آیت نمبر25میں اللہ کریم نے فرمایا ہے ’’اور جو اللہ کے عہد کو اس کی مضبوطی کے بعد توڑ دیتے ہیں اور جن چیزوں کو اللہ نے جوڑنے کا حکم دیا ہے انہیں توڑتے ہیں اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں ان کیلئے لعنتیں ہیں اور ان کیلئے برا گھر ہۓ‘‘۔ سورۃ النساء آیت نمبر93‘‘ جس نے کسی بے گناہ مومن کو جان بوجھ کر قتل کیا اس کا ٹھکانہ جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس (قاتل) پر اللہ کا غضب ہو۔ اللہ نے اس پر لعنت کی اور اس کیلئے بڑا عذاب تیار کر رکھا ہے‘‘۔ دنیا بھر کے مسلمانوں کو غور کرنا چاہئے کہ وہ ایسے لوگوں سے قطع تعلق کرکے دور رہیں اور بہکاوے میں نہ آئیں۔