نیوزی لینڈ میں شکست ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کو دھچکہ

January 21, 2024

آسٹریلیا کے ہاتھوں تینوں ٹیسٹ ہارنے کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ میں بھی ٹی ٹوئنٹی سیریز ہار گئی۔ نئے سال کے آغاز کے موقع پر پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ ٹی ٹوئینٹی انٹرنیشنل میچوں کی سیریز ہورہی ہے ٹیم انتظامیہ نے کچھ نئی تبدیلیاں کی ہیں جس کا فائدہ ہوگا یا نہیں اس کا علم سیریز کے بعد ہی ہوسکے گا۔شان مسعود کی کپتانی میں پاکستان ٹیسٹ سیریز میں کوئی غیر معمولی کارکردگی نہ دکھاسکا۔ ٹی ٹوئینٹی ایسا فارمیٹ ہے جس میں پاکستانی ٹیم سب سے اچھی ہے۔

آسٹریلیا میں2022 میں پاکستانی ٹیم نے بابراعظم کی کپتانی میں ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا تھا۔ اس سال یکم جون سے امریکا ور ویسٹ انڈیز مشترکہ طور پر ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ کی میزبانی کررہے ہیں اس لئے شاہین آفریدی کو کپتانی سنبھالنے کے چھ ماہ میں ورلڈ کپ کے مشن ایمپوسیبل کا سامنا ہے۔ شاہین کو اپنی پسند کا نائب کپتان بھی مل گیا۔شاداب خان کو نائب کپتانی کی ذمے داری سے سبکدوش کرکے محمد رضوان کو نائب کپتان بنادیا گیا محمد رضوان کو ٹیسٹ کی نائب کپتانی سے فارغ کردیا گیا تھا۔

اطلاعا ت ہیں کہ شاداب خان کو مستقل طور پر ٹی ٹوئنٹی کی نائب کپتانی سے فارغ کردیا گیا۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ محمد رضوان کو ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ تک نائب کپتان برقرار رکھا جائے گا۔چیف سلیکٹر وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ مئی میں جب پاکستانی کرکٹ ٹیم انگلینڈ کے خلاف چار ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل میچ کھیلنے انگلینڈ پہنچے گی اس وقت تک پاکستان امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ کے لئے پاکستانی ٹیم کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 22,25,28,30مئی کو چار میچ ہوں گے اس سیریز سے قبل پاکستان کو ٹیم تشکیل دینے کے لئے 13میچ کھیلنے ہوں گے۔وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ 13میچوں میں مختلف کمبی نیشن آزمانے کے بعد ہم ورلڈ کپ کے لئے اپنی ٹیم تیار کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔2024 میں ہونے والا آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اس فارمیٹ کا نواں ٹورنامنٹ ہوگا جس کی میزبانی ویسٹ انڈیز اور امریکا کرے گا۔ یہ میگا ایونٹ یکم جون سے 29 جون تک کھیلا جائے گا۔ویسٹ انڈیز 6 اور امریکا کے 3 مقامات پر ٹورنامنٹ کے 55 میچز کھیلے جائیں گے۔

ورلڈکپ کا افتتاحی میچ امریکا اور کینیڈا کے درمیان ہوگا۔ پاکستان اور بھارت کو ٹی ٹوئنٹی و رلڈکپ کے ایک ہی گروپ میں رکھا گیا ہے۔ گروپ اے میں پاکستان، بھارت ،ا ئیرلینڈ، امریکا، کینیڈا کی ٹیمیں ہوں گی۔ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ میں پاکستان پہلا میچ 6 جون کو امریکا کے خلاف کھیلا گا۔ورلڈ کپ میں پاک ، بھارت میچ 9 جون کو نیو یارک میں کھیلا جائے گا۔پاکستان گروپ کا تیسرا میچ 11 جون کو کینیڈا اور چوتھا میچ آئرلینڈ کے خلاف 16 جون کو کھیلے گا۔

پاکستان کرکٹ میں اس وقت چیئرمین کے بعد سب سے مضبوط شخصیت محمد حفیظ کی ہے۔زیادہ تر کرکٹ کے فیصلے وہی کررہے ہیں۔ہیڈ کوچ کا عہدہ ختم ہونے کے بعد حفیظ ہی ڈائریکٹر اور ہیڈ کوچ ہیں۔ پاکستانی ڈریسنگ روم میں آج کل رش بہت ہے۔ کھلاڑیوں اور آفیشل کو ملا کر تقریبا38لوگ ٹیم کا حصہ ہیں۔ محمد حفیظ نے آسٹریلیا میں حکم صادر کیا تھا کہ اگر میچ نہ کھیلنے والا کھلاڑی ڈریسنگ روم میں سوئے گا توا س پر پانچ سو ڈالرز جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

ڈریسنگ میں اس جرمانے کے حوالے سے میلبرن ٹیسٹ کے بعد بھی حفیظ سے سوال پوچھا گیا تھا جس پر ا نہوں نے کہا تھا کہ کسی کو بھی اپنی سرکاری نوکری کے دوران سونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، جس دوران آپ ٹیسٹ یا ون ڈے کرکٹ کھیل رہے ہوتے ہیں تو یہ آپ کی سرکاری ڈیوٹی کا حصہ ہوتے ہیں اس لیے یہ مناسب نہیں ہے کہ آپ اس دوران سوئیں۔

اسی طرح اگر کوئی صحافی ڈیوٹی کے دوران سوئے گا تو وہ سوال کیسے پوچھے گا، کسینو میں کھانا کھانے کی بات ہو یا ٹریفک وارڈن سے جھگڑا، کلبز اور ڈانس پارٹی میں جانا ہو یا فٹنس کے معاملے میں عدم دلچسپی، غیر ملکی دوروں پر پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی اور بعض اوقات آفیشلز تنازعات کی زد میں آتے رہتے ہیں۔ میلبرن ائیرپورٹ پر محمد حفیظ کے ساتھ واقعہ پیش آیا جو کہ پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر ہیں۔ جس فلائٹ سے قومی ٹیم روانہ ہو رہی تھی اس پر بورڈ کرنے میں حفیظ اور ان کی اہلیہ کو دیر ہو گئی۔

وہ دوسری فلائٹ پکڑ کر سڈنی پہنچ تو گئے لیکن جنگ میں خبر بریک ہونے کے بعد اکثر صارفین اور کرکٹ کے مداحوں کو پسند نہیں آئی۔ ناراضی کی وجہ ان کا فلائٹ مس کرنا نہیں بلکہ اس سے قبل بظاہر ٹیم پر ضابطے کے سخت اصول لاگو کرنے والے محمد حفیظ کا خود اس دوران لاپرواہی برتنا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ حفیظ کی جانب سے دورۂ آسٹریلیا کے دوران پریس کانفرنسز میں متنازع بیانات بھی دی گئے ہیں، جنھیں اکثر مبصرین کی جانب سے غیر ضروری قرار دیا گیا ہے۔

محمد حفیظ کی جانب سے اس سے پہلے کھلاڑیوں کے گراؤنڈ پر سونے کی صورت میں انھوں 500 ڈالر کے جرمانے کی تنبیہ کی تھی۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ فلائٹ مس ہو جانا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ یہ کسی بھی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ کوئی فرد باتھ روم میں ہو سکتا ہے یا کوئی بھی وجہ ہو سکتی ہے۔ کافی پینے کی وجہ سے فلائٹ مس نہیں ہوتی۔ لیکن یہ ایسی چیز نہیں جس پر جرمانہ ہو، حفیظ ایک انتہائی ذمہ دار انسان ہیں۔ فلائٹ مس کرنے کو ہم انسانی غلطی یا مِس ججمنٹ کہہ سکتے ہیں۔ ڈائریکٹر میڈیا عالیہ رشید نے حال ہی میں کھلاڑیوں پر سختی کے ضوابط لاگو کیے جانے کی تفصیلات تو نہیں بتائیں ،انہوں نے کہا ہم دو باتوں کو کنفیوز نہیں کر سکتے۔

کھلاڑیوں کو ڈسپلن کرنا ضروری ہے کیونکہ میچ کے دوران اگر وہ سو جائیں گے تو انھیں جگانا ایک الگ کام ہے۔ میچ کے دوران کون سوتا ہے ،کیونکہ لڑکے رات کو جاگتے ہیں یا سوشل میڈیا پر رہتے ہیں یا پھر فیملیز کے ساتھ گھوم رہے ہوتے ہیں تو اس لیے انہیں پابند کرنا پڑتا ہے۔ یہ ایک ڈسپلنری معاملہ ہے، بات ڈسپلن کی آتی ہے تو کھلاڑی فٹنس پر توجہ نہیں دے رہے اور ڈسپلن کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ابرار احمد زیادہ سنیئر نہیں ہیں لیکن ان کے بارے میں خبر ہے کہ انہوں نے آسٹریلیامیں ڈاکٹروں کی ہدایات کو اہمیت نہ دی جس کی وجہ سے ان کی انجری سنجیدہ نوعیت کی ہوگئی۔

مسٹری اسپینر ابرار احمد نے انجری سے نجات کیلئے ڈاکٹرز کی ہدایت پر عمل نہیں کی جس کی وجہ سے وہ دورہ آسٹریلیا پر کوئی میچ نہ کھیل سکے ابرار احمد کی انجری کے حوالے سے میڈیکل ٹیم کی رپورٹ منظر عام پر آگئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انہیں عرق النسا ( شیاٹک ) ہے جس کی بہتری کیلئے انہیں کئی بار ہدایت کی گئی لیکن بدقسمتی سے انہوں نے اس پر عمل نہیں کیا۔ ابرار احمد نے انجری سے نجات کیلئے ڈاکٹرز کی ہدایت نظر انداز کردی، جس کی وجہ سے وہ دورہ آسٹریلیا پر دوبارہ انجری کا شکار ہوگئے اور کوئی میچ نہ کھیل سکے پی سی بی میڈیکل پینل نے ابرار کی انجری پر رپورٹ تیار کرلی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں جب ٹیم حیدر آباد دکن میں تھی تو ابرار احمد نے سیدھے کولہےمیں تکلیف کی شکایت کی جس پر فوری طور پر ان کے ٹیسٹ کرائے گئے جس کے بعد میڈیکل پینل نے انجری سے نجات کیلئے انہیں ایک پلان بناکر دیا جس میں مختلف ایکسرسائز اور ڈرل پر پابندی سے عمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ انہوں نے ہدایت پر عمل نہیں کیا ، آسٹریلیا سے واپسی کے بعد ابرار احمد ان دنوں نیشنل اکیڈمی لاہور میں رہب پروگرام سے گزر ررہے ہیں پی سی بی میڈیکل پینل نے ابرار کی انجری کی رپورٹ پی سی بی میں جمع کرادی۔ اس سے قبل حارث روف نے سینٹرل کنٹریکٹ میں ہونے کے باوجود ٹیسٹ کھیلنے سے انکار کردیا تھا۔ محمد حفیظ کی جانب سے فلائٹ مس کرنا ہو یا ابرار احمد اور حارث روف کی جانب سے اپنے آپ کو فٹ نہ رکھناہو،پی سی بی کو اس جانب توجہ دینا ہوگی اور ڈسپلن سب کے لئے ہونا چاہیے تاکہ کوئی ڈسپلن توڑنے کی ہمت نہ کرے۔