ملکی پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ 2 خواتین صوبائی، قومی اسمبلی اور پھر سینیٹ کی رکن منتخب

April 03, 2024

اسلام آباد (محمد صالح ظافر/خصوصی تجزیہ نگار)ملک کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ محض ایک مہینے کے دوران میں دو خواتین صوبائی اسمبلی ، قومی اسمبلی اور پھر سینیٹ کی رکن منتخب ہوئی ہیں اور وہ ان ایوانوں کی کارروائی میں حصہ بھی لیتی رہی ہیں۔

اس اجمال کی دلچسپ تفصیل یوں ہے کہ لاہور سے تعلق رکھنے والی سابق وفاقی وزیر محترمہ انوشے رحمٰن خان ایڈووکیٹ اور ان کی سیاسی رفیق کار محترمہ بشریٰ بٹ گزشتہ ماہ خواتین کی مخصوصی نشستوں پر پنجاب اسمبلی کی رکن منتخب ہوگئیں ان دونوں کے نام قومی اسمبلی کیلئے مخصوص نشستوں میں بھی شامل تھے وہ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی تیاریاں کررہی تھیں کہ انکی جماعت پاکستان مسلم لیگ نون نے انہیں قومی اسمبلی کوچ کرجانے کا حکم صادر کردیا اس طرح وہ اسلام آباد آکر قومی اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھانے کے بعد وفاقی مقننہ کا حصہ بن گئیں۔

ان دونوں ارکان کے حوالے سے یہ کشمکش جاری تھی کہ وہ صوبے سے مرکز میں کیوں آئیں کہ مسلم لیگ نون نے انہیں پنجاب سے خواتین کی مخصوص نشستوں پر اپنا امیدوار نامزد کردیا اور منگل کو یہ دونوں خواتین جو قومی اسمبلی کی رکن ہیں اب سینیٹ کی بھی رکن بن گئی ہیں۔

سینیٹ جسے پارلیمنٹ کا ایوان بالا کہا جاتا ہے اسکے ارکان اپنے اختیارات اور مرتبے کے لحاظ سے ارکان قومی اسمبلی کے ہم پلہ نہیں ہوتے جنہیں ایوان زیریں میں کارکن کہا جاتا ہے۔