کیولری سے بھاگے ہوئے فوجی گھوڑوں نے سواروں کو پھینک کر دوڑ لگا دی، چار افراد زخمی

April 28, 2024

لندن ( پی اے ) وسطی لندن میں فوجی گھوڑوں کی ٹکر سے چار افرادزخمی ہوگئے۔کیولری سے بھاگے ہوئے فوجی گھوڑوں نے اپنے سواروں کو پھینک کر لندن میں دوڑ لگا دی جس کے دوران ٹکر لگنے کے بعد چار افراد کو ہسپتال لے جایا گیا ہے۔گھوڑوں میں سے ایک خون میں لت پت تھا، انہوں نے افراتفری مچادی ، وہ شہر کے مرکز میں گھوم رہے تھے، ایک ڈبل ڈیکر بس اور ٹیکسی سمیت کئی گاڑیوں سے ٹکرا ئے۔آرمی نے کہا کہ وہ بلگراویا میں معمول کی فوجی مشق کے دوران اونچی تعمیراتی آواز سے خوفزدہ ہو گئے۔ افسران نے بتایا کہ گھوڑے برآمد کر کے کیمپ میں واپس آ گئے ہیں۔ دو جانوروں کو بالآخر مشرقی لندن کے لائم ہاؤس سے برآمد کر لیا گیا، جہاں سے یہ واقعہ شروع ہوا وہاں سے پانچ میل سے زیادہ دور ہے۔فوج نے کہا کہ گھوڑےویٹرنری دیکھ بھال سے گزر رہے ہیں۔فوج کے ایک ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ تین فوجی غیر جان لیوا زخموں کا علاج کر رہے ہیں۔اس واقعے میں زخمی ہونے والے چوتھے شخص کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایک سائیکل سوار اور عوام کا رکن ہے۔فوج نے بی بی سی کو بتایا کہ افراتفری اس وقت شروع ہوئی جب گھڑسوار فوج کے ارکان فوجی جو بکنگھم پیلس کے ارد گرد رسمی فرائض انجام دیتے ہیں ، میجر جنرل کے معائنے کی ریہرسل میں حصہ لے رہے تھے - جو جمعرات کو ہائیڈ پارک میں ہونا تھا۔جون میں ہونے والی بادشاہ کی سالگرہ کی پریڈ میں حصہ لینے والی ہر فوجی یونٹ کو پہلے سے میجر جنرل کا معائنہ پاس کرنا ہوتا ہے۔فوج کے ترجمان نے بتایا کہ اس گروپ میں چھ فوجی اور سات گھوڑے شامل تھے۔ چار فوجیوں کو ان کی زینوں سے پھینک دیا گیا، اور پانچ گھوڑے لندن کے راستے بھاگ نکلے۔ کیولری ماونٹڈ رجمنٹ کے کمانڈنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل میٹ ووڈورڈ نے کہا کہ عمارت کا سامان اونچائی سے نیچے گرا دیا گیا تھا۔ انہوں نے ایمرجنسی سروسز اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے گھوڑوں کو محفوظ بنانے میں مدد کی۔ بکنگھم پیلس روڈ پر ایک خدمتگار کو گھوڑے سے پھینکا گیا، اس سے پہلے کہ ایک ڈھیلا جانور کلرمونٹ ہوٹل کے باہر انتظار کرنے والی ٹیکسی سے ٹکرا گیا، کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔لندن ایمبولینس سروس نے بتایا کہ بکنگھم پیلس روڈ، بیلگریو اسکوائر اور چانسری لین اور فلیٹ سٹریٹ کے درمیان جنکشن میں چار افراد کا علاج کیا گیا۔چاروں کو ہسپتال لے جایا گیا۔فوج کے ایک ترجمان نے مزید کہاکہ آج صبح معمول کی مشق کے دوران متعدد فوجی کام کرنے والے گھوڑےگھبرا گئے متعدد اہلکار اور گھوڑے زخمی ہوئے ہیں اور انہیں مناسب طبی امداد دی جا رہی ہے۔23 سالہ گریس وائٹیکر نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ کام پر جانے کے لیے بس سے اتری ہی تھی کہ وکٹوریہ اسٹیشن کے قریب اس نے ایمرجنسی سروسز کی کئی گاڑیاں دیکھیں۔ اس نے کہاکہ میں نے تقریباً پانچ فائر انجن اور چھ ایمبولینسیں دیکھیں ۔ محترمہ وائٹیکر نے مزید کہا کہ انہوں نے کم از کم ایک شخص کو زخمی حالت میں زیر علاج دیکھا۔ اس کے ارد گرد ایک نیلے رنگ کا خیمہ تھا جس کے بارے میں مجھے لگتا ہے کہ ایک زخمی شخص تھا۔میگن مورا نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ کام پر جا رہی تھی جب اس نے پولیس اہلکاروں کو سڑک سے بھاگتے ہوئے دیکھا، اور ایک بہت ہی خون آلود سیاہ گھوڑا راستے پر چل رہا تھا۔اس نے بتایا کہ گھوڑے کے سر میں بڑی چوٹ لگی تھی۔ وہ کہتی ہیں، بہت خون بہہ رہا تھا۔ سیاہ فام کیب ڈرائیور رابی نے بی بی سی ریڈیو لندن کو بتایا کہ وہ گھوڑوں سے ٹکرانے سے بچ گئے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کانسٹیبل لوسی ہاوز اور ڈینیئل میک کیون نے زخمی اور پریشان گھوڑوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے لیے اپنی حفاظت کو خطرے میں ڈالا۔انہوں نے گھوڑوں کے ڈبے اور ویٹرنری ٹیم کے آنے کا انتظار کرتے ہوئے گھوڑوں کو پرسکون رکھا۔ لندن فائر بریگیڈ نے کہا کہ اس نے جانوروں کی تلاش میں مدد کے لیے اپنی ڈرون ٹیم کا استعمال کیا ہے۔ یہ واقعہ غیر معمولی ہے، کیونکہ گھڑسوار فوج کے گھوڑوں کا انتخاب خاص طور پر فوج کرتی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ گھوڑوں کو کئی مہینوں تک تربیت دی جاتی ہے اور لندن کی سڑکوں پر سواری کی جاتی ہے تاکہ بھاری ٹریفک اور اونچی آواز میں بندوق کی سلامی اور فوجی بینڈوں کی عادت ڈالی جا سکے۔ ہر گھوڑا عام طور پر ایک مخصوص سپاہی کو تفویض کیا جاتا ہے۔