کسان اتحاد کا 10 مئی سے احتجاج کرنے کا اعلان

May 05, 2024

کسان اتحاد نے سرکاری نرخ پر گندم کی خریداری شروع نہ کیے جانے کے خلاف 10 مئی سے احتجاج کا اعلان کردیا۔

ملتان میں نیوز کانفرنس کے دوران صدر کسان احتجاج خالد کھوکھر نے چوتھی بار احتجاج کی کال دی اور 10 مئی سے مظاہروں کا اعلان کردیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کسانوں کے ساتھ مذاق بند کرے، صوبائی حکومت صاف الفاظ میں بتائے کہ گندم خریدنی ہے یا نہیں خریدنی؟ ہمیں لارے میں نہ رکھے۔

صدر کسان اتحاد نے مزید کہا کہ شہری بابو بلال یاسین بہت بڑے زرعی ماہر ہیں جو گندم میں نمی کا بتا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گندم امپورٹ کرنے والوں نے اپنی بوٹی کےلیے پورا اونٹ ذبح کردیا۔ گندم درآمد کرنے کا فیصلہ صرف مال بنانے کےلیے کیا گیا، گندم امپورٹ کرنے والے کرداروں کو سخت سزا دی جائے۔

خالد کھوکھر نے یہ بھی کہا کہ گندم کی درآمد سے 1 ارب ڈالر کا زرمبادلہ باہر گیا، کسانوں کا 400 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا کہ گندم درآمد کرنے کا فیصلہ صرف مال بنانے کےلیے کیا گیا، گندم اسمگل کرنے والوں کو ریاست کا پورا سسٹم سپورٹ کر رہا تھا۔

صدر کسان اتحاد نے کہا کہ کسان اپنی موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں بیچ کر گندم اُگاتے ہیں، گندم امپورٹ کرنے والے کرداروں کو سخت سزا دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کسان سو نہیں پا رہے، پوری رات رو رو کر گزار رہے ہیں، کرپشن کےلیے 6 کروڑ کسانوں کا معاشی قتل کردیا گیا۔

خالد کھوکھر نے 30 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے گھیراؤ کا بھی اعلان کیا تھا جو نہ ہوسکا جبکہ 2 مئی کو مال مویشی سڑکوں پر لانے کا بھی اعلان کیا تھا اور وہ بھی ممکن نہ ہوسکا۔

کسان اتحاد کے صدر نے اس کے بعد 3 مئی کو احتجاج کی کال دی تھی اور اب انہوں نے 10 مئی بروز جمعہ کو احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔