وفاقی کابینہ سے ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکش اتھارٹی کا مسودہ منظور

May 14, 2024

وفاقی کابینہ نے ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکش اتھارٹی کے مسودے کی منظوری دے دی۔

سائبر کرائم انوسٹی گیشن اتھارٹی پولیس اور ایف آئی اے کی پاور اور وسائل استعمال کرسکے گی، اتھارٹی کسی بھی مجرم کی جائیداد ضبط کرنے کی مجاز ہوگی۔

وفاقی حکومت کسی بھی سائبر معاملے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنا سکے گی، سائبر کرائم کے سیکشن 8 کی سزائیں 3 سال سے بڑھا کر 7 سال کردی گئیں۔

ذرائع کے مطابق مسودے میں اسٹیٹ بینک کی اجازت کے بغیر ورچوئل یا کرپٹوکرنسی کے استعمال پر 5 سال کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈیجٹیل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی کے مسودے میں بغیر اجازت کسی کی شناختی معلومات استعمال کرنے پر سزا 3 سال سے بڑھا کر 7 سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پیکا ایکٹ 2024 کا سیکشن 8 کسی کی ذاتی معلومات میں مداخلت سے متعلق ہے جبکہ نفرت انگیز تقاریر کی شق کو سیکشن میں تبدیل کرنے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق الیکٹرانک جعل سازی کی سزا 7 سال یا 50 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں تجویز کردیں، الیکٹرانک ڈیوائس کی سپلائی پر سزا 6 ماہ سے بڑھا کر 3 سال کرنے کی تجویز کی ہیں۔

ذرائع کے مطابق غیرقانونی وائس ٹریفک ٹرانسمیشن کی سزا 3 سال کرنے اور بدنیتی پرمبنی کوڈ بنانے کی سزا 2 سال سے بڑھا کر 7سال کرنے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کسی بھی سائبر معاملے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنا سکے گی، انویسٹی گیشن یا انکوائری ٹیم 45 دن کے اندر اپنی رپورٹ جمع کرائے گی۔

ذرائع کے مطابق بچوں سے جنسی زیادتی اور خواتین کی ہراسگی سے متعلق کیسز کے ملزموں کا ٹرائل ان کیمرا ہوسکے گا۔