انڈسٹری میں نوازالدین کو سانولا، منوج باجپائی کو گاؤں والا سمجھا جاتا ہے، انوراگ کشیپ

June 21, 2024

تصویر سوشل میڈیا۔

بالی ووڈ کے ہدایتکار و اداکار انوراگ کشیپ بالی ووڈ میں موجود بہت سے تلخ حقائق پر اپنے انٹرویوز میں گفتگو کرچکے ہیں، چاہے اس میں پائل کپاڈیہ کے آل وی امیجین ایز لائٹ کی مدد نہ کرنے کا معاملہ ہو یا فلم اسٹارز کی بڑھتی ہوئی فیس،انوراگ کشیپ اس پر اپنے دل کی بات کہنے سے ہچکچاتے نہیں ہیں۔

یوٹیوبر جینس سیکوریا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں انوراک کشیاپ نے بالی ووڈ میں نسل پرستی اور منافقت کا تذکرہ کیا۔

انکا کہنا تھا کہ میرے بارے میں ایک غلط تصور یہ ہے کہ میں اسٹار میکر ہوں، انھوں نے نوازالدین صدیقی، پنکج تریپاٹھی اور منوج باجپائی کو سیلف میڈ قرار دیا اور کہا یہ انڈسٹری لوگوں کی عزت نہیں کرتی۔

انھوں نے کہا بالی ووڈ میں نوازالدین صدیقی کو سانولی رنگت والا، منوج باجپائی کو گاؤں والا اور پنکج کو نارمل سا اداکار سمجھا جاتا ہے۔ لوگوں کے بارے میں انکی یہ رائے ہے۔

یہ سمجھتے ہیں کہ اگر یہ لوگ اداکار بن سکتے ہیں تو وہ بھی ایسا کرسکتے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ میں کسی کو بھی اسٹار بنا سکتا ہوں، لیکن یہ نہیں سمجھتے کہ یہ اداکار حقیقی طور پر باصلاحیت ہیں، میں صرف انکے ساتھ فلم بناتا ہوں، انکی زندگی نہیں۔

واضح رہے کہ انوراگ نے نوازالدین، منوج باجپائی اور پنکج کے ساتھ فلم گینگز آف واسع پور ون اور ٹو بنائی تھی۔ انوراگ کشیپ نے بطور اسکرین رائٹر اپنے کیریئر کا آغاز رام گوپال ورما کی شہرہ آفاق فلم ستیا اور کون سے کیا تھا۔