پنجگور کی 7 ارب کی اسکیموں کو ختم کردیا گیا، بجٹ مسترد کرتے ہیں، اسد بلوچ

June 23, 2024

میر اسداللّٰہ بلوچ : فوٹو فائل

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) عوامی کے سربراہ و رکن بلوچستان اسمبلی میر اسداللّٰہ بلوچ نے کہا ہے کہ رواں سال کے بجٹ میں پنجگور کی7 ارب روپے کی عوامی نوعیت کی اسکیموں کو ختم کیا گیا۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میر اسداللّٰہ بلوچ نے کہا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں پنجگور کی اسکیموں کو شامل نہیں کیا گیا، نئے مالی سال کا بجٹ مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ بجٹ میں تمام حلقوں کو برابری کی بنیاد پر اسکیمیں دی جائیں۔

اسد بلوچ کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ سے پہلے بلوچستان کے حالات اچھے نہیں تھے۔ شیئر ملنے کے بعد کافی بہتری آئی، لیکن 2009 کے بعد این ایف سی ایوارڈ کے اجلاس کا نہ ہونا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی آبادی 5 کروڑ سے زائد نہیں لیکن وسائل کیلئے آبادی بڑھا کر پیش کی گئی، ملک میں جنگل کا قانون ہے، استحصالی نظام قائم ہے، وفاقی بجٹ آئی ایم ایف نے بنایا ہے، بجٹ میں صرف اشرافیہ کو فائدہ پہنچایا گیا ہے، مرکز نے ہمیشہ زیادتی کی ہے۔

اسد بلوچ نے کہا کہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں 56 بلین ڈالرز میں سے 26 بلین ڈالرز خرچ ہوئے لیکن بلوچستان کے عوام سی پیک کے منصوبے کے ثمرات سے محروم ہیں، ابھی سی پیک کا دوسرا فیز شروع ہونے والا ہے، ہم اس سی پیک کو مانتے ہیں جو گوادر سے شروع ہو۔

انہوں نے کہا کہ 85 ارب روپے امن و امان کیلئے رکھے گئے، اس رقم سے بلوچستان میں جامعات بنائی جائیں، من پسند اسکیموں کو بچانے کےلیے میرے حلقے کی اسکیوں کو ختم کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے نئے بجٹ میں اپنے حلقے کےلیے 16 ارب روپے رکھے، بلوچستان میں 10 لاکھ لوگ بیروزگار ہیں۔ 75 فیصد لوگوں کو 2 وقت کی روٹی میسر نہیں۔