ریاست ذمہ داری کے بجائے عجلت میں فیصلے کر رہی ہے، فضل الرحمان

June 27, 2024

جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ریاست ذمہ داری کے بجائے عجلت میں فیصلے کر رہی ہے، ماضی میں آپریشن ناکام ہوئے، کیا آپ پھر قوم کو مشکل میں ڈالنا چاہتے ہیں؟

فضل الرحمان نے کہا کہ اپیکس کمیٹی سے آپریشن کا فیصلہ آیا، عزم استحکام کی شروعات ہی عدم استحکام سے ہوگئی، کیا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا گیا؟

پشاور میں جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، ملاقاتوں میں ایک ہی شکایت ہے کہ ہمارے سیاسی نقصان کا کوئی ازالہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا ہم افغانستان کو مستحکم کرنے کے بجائے غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں؟ پاکستان اور افغانستان کے عوام کی امیدوں کو خاکستر کیا جا رہا ہے، ایران سے دوستی ہو سکتی ہے تو افغانستان سے کیوں نہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ مسلح تنظیموں کو پُرامن راستہ دینے پر اتفاق رائے ہوا تھا یہ سب کیوں ختم کیا گیا؟

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم قرارداد مقاصد کے مطابق پاکستان کو امارت اسلامی بنانا چاہتے ہیں، آئین یہی کہتا ہے، ماضی کے آپریشنز کی روایات ناکامی کے سوا کچھ نہیں ہیں۔

فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ قبائلی جرگہ کے ایجنڈے پر عزم استحکام آپریشن کی بات نہیں تھی، آپریشن کے بعد جب لوگ واپس جاتے ہیں تو ان کے گھر نہیں ہوتے، فاٹا کے عوام کا معاشی اور عزت نفس کا قتل کیا گیا، ایک بار پھراعلان کیا جاتا ہے کہ آپریشن کیا جائے گا، ذمے داری کے بجائے فیصلے جذبات سے کیے گئے، ریاست کے معاملات دھمکیوں اور جذبات سے نہیں طے ہوتے۔