سگریٹ نوشی سے لاحق کینسر میں ریکارڈ اضافہ

July 09, 2024

برطانیہ میں جگر، حلق اور گردے کے سرطان کیسز اس دوران دگنے ہوگئے ہیں۔

ایک نئی تحقیق سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق سگریٹ نوشی سے لاحق ہونے والے کینسر کی تعداد ریکارڈ حد تک زیادہ ہوگئی ہے اور روزانہ ایسے160 افراد میں اس موذی مرض کی تشخیص ہو رہی ہے۔

برطانیہ کے کینسر ریسرچ کے تجزیہ کے مطابق گزشتہ دو عشروں میں کینسر میں17 فیصد تک اضافہ ہوا ہے اور جگر، حلق اور گردے کے سرطان کے کیسز اس دوران دگنے ہوگئے ہیں۔

گو کہ سگریٹ نوشی کی شرح تو کم ہوئی ہے تاہم بڑھتی ہوئی آبادی کا مطلب ہے کہ اب بھی 64 لاکھ افراد برطانیہ میں سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔

جنوری2009 کے بعد پیدا ہونے والے کسی بھی شخص کو تمباکو نوشی پروڈکٹ کی فروخت کو موثر طور پر غیرقانونی قرار دیا جاچکا ہے تاکہ اگلی جنریشن میں تمباکو نوش رک سکے۔

اس حوالے کینسر ریسرچ یو کے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آف پالیسی ڈاکٹر ایان والکر کا کہنا ہے کہ ہر گھنٹے چھ خاندانوں کی زندگیوں میں ہمیشہ کےلیے تبدیلی لانے کےلیے ایک ایسی بیماری جس کا تدارک ممکن ہے اسکے لیے تمباکو نوشی کو روکنا ضروری ہے۔

تمباکو نوشی مخصوص انداز میں کنزیومر پراڈکٹس کو زہریلا کر دیتی ہے اور اسکی ہمارے مستقبل میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ تمباکو نوشی پراڈکٹ کی فروخت کےلیے عہد حاضر میں عمر کی حد بڑھانا ایک نہایت ہی اہم عوامی صحت پر مبنی مداخلت ہے اور اس معاملے میں برطانیہ دنیا میں سب سے آگے ہے۔

واضح رہے کہ چیریٹی شوز کے اعداد و شمار کے مطابق2023 میں تمباکو نوشی سے ہونے والے لگ بھگ57,600 کینسر کیسز کی تشخیص ہوئی، جبکہ2003 میں49,325 مریضوں کی تشخیص ہوئی تھی۔

تمباکو نوشی 16 مختلف سرطان کی وجہ بنتی ہے جس میں صرف پھیپھڑوں کے سالانہ33 ہزار مریض بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔