آئی جی سندھ سے ریپ کیسز میں بنائے گئے ایس او پی پر عملدرآمد نہ کرنے پر وضاحت طلب

July 10, 2024

فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ سے ریپ کیسز میں بنائے گئے ایس او پی پر عملدرآمد نہ کرنے پر وضاحت طلب کر لی۔

جنسی زیادتی کے کیس میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش نہ کی گئی تو آئی جی سندھ ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر وضاحت دیں، آئی جی سندھ نے ریپ کیسز کی تفتیش کے لیے ایس ایس او آئی یو سیل تشکیل دیا تھا۔

سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ ریپ کیسز کی تفتیش کے لیے اسپیشل سیکشول افسرز انویسٹی گیشن یونٹ تشکیل دیا تھا، انویسٹی گیشن یونٹ میں ڈی ایس پی، سب انسپکٹر اور ایک لیڈی سب انسپکٹر شامل ہوں گے، کیس میں تفتیش صرف ایک لیڈی انسپکٹر کر رہی ہے، باقی دو ممبران موجود نہیں ہیں۔

عدالت نے متعلقہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن، ڈی ایس پی اور سب انسپکٹر کے خلاف کارروائی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ریپ کیسز کی تحقیقات ایس ایس او آئی یو یونٹ کی بنیادی ذمے داری ہے، ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی ذمے داری ہے کہ انویسٹی گیشن کو سپروائز کرے اور خامیاں دور کرے۔