مخصوص نشستیں کیس: فیصلہ کل سنایا جائے گا، کاز لسٹ جاری

July 11, 2024

مشاورتی اجلاس میں فل کورٹ بینچ میں شامل تمام ججز موجود ہیں، ذرائع - فوٹو: فائل

مخصوص نشستوں کے حصول کےلیے سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر سپریم کورٹ کل فیصلہ سنائے گی۔ فل کورٹ کے بنچ نے آج مشاورت مکمل کرلی۔

اس حوالے سے کاز لسٹ بھی جاری کردی گئی ہے جس کے مطابق مخصوص نشستوں کے متعلق فیصلہ کل صبح نو بجے سنایا جائے گا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ مخصوص نشستوں کا مختصر حکم نامہ سنائیں گے۔ تین رکنی ریگولر بینچ مخصوص نشستوں کا فیصلہ سنائے گا۔

واضح رہے کہ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کےلیے درخواست پر سپریم کورٹ نے منگل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

پشاور ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا جسے سنی اتحاد کونسل نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔

آجسپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق کیس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں مشاورتی اجلاس ہوا۔

ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں فل کورٹ بینچ میں شامل تمام ججز موجود تھے۔ اجلاس نے آج اپنی مشاورت مکمل کرلی ہے۔

واضح رہے کہ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان تھا۔

اس سے قبل بھی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت کیس کے فیصلے سے متعلق مشاورتی اجلاس ہوا تھا۔

مخصوص نشستوں سے متعلق گزشتہ اجلاس تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہا تھا، اجلاس میں 13 رکنی فل کورٹ میں شامل تمام ججز شریک ہوئے تھے۔

جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس اطہر من اللّٰہ، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس نعیم اختر افغان فل کورٹ کا حصہ ہیں۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ گزشتہ اجلاس میں مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کے فیصلے سے متعلق غور کیا گیا۔

سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے کیس میں کب کیا ہوا؟

سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی فل کورٹ نے مخصوص نشستوں پر سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں سنیں۔

31 مئی کو سنی اتحاد کونسل کی اپیلوں پر دستیاب ججز کا فل کورٹ بینچ تشکیل دیا گیا، جس نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر اپیلوں کی 9 سماعتیں کیں۔

سنی اتحاد کونسل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مجموعی طور پر 77 متنازع نشستیں ہیں، یہ 77 مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو ملنی چاہیے تھیں مگر دیگر جماعتوں کو ملیں، 77 نشستوں میں قومی اسمبلی کی 22 اور صوبائی اسمبلیوں کی 55 نشستیں شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد 77 متنازع مخصوص نشستوں کو معطل کر دیا تھا۔

کس جماعت کو کتنی اضافی مخصوص نشستیں ملیں؟

کُل77 متنازع نشستوں میں سے 22 قومی اور 55 صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں ہیں۔

الیکشن کمیشن پاکستان نے 13مئی کے نوٹیفکیشن کے ذریعے ان نشستوں کو معطل کر دیا تھا۔

قومی اسمبلی کی معطل 22 نشستوں میں پنجاب سے خواتین کی 11، خیبر پختون خوا سے 8 سیٹیں شامل ہیں۔

قومی اسمبلی میں معطل نشستوں میں 3 اقلیتی مخصوص نشستیں بھی شامل ہیں۔

قومی اسمبلی میں ن لیگ کو 14، پیپلز پارٹی کو 5، جے یو آئی ف کو 3 اضافی نشستیں ملی تھیں۔

خیبر پختون خوا اسمبلی میں 21 خواتین اور 4 اقلیتی مخصوص نشستیں معطل ہیں جن میں سے جے یو آئی ف کو 10، مسلم لیگ ن کو 7، پیپلز پارٹی کو 7، اے این پی کو 1 اضافی نشست ملی تھی۔

پنجاب اسمبلی میں 24 خواتین کی مخصوص نشستیں اور 3 اقلیتی نشستیں معطل ہیں، جن میں سے ن لیگ کو 23، پیپلز پارٹی کو 2، پی ایم ایل ق اور استحکامِ پاکستان پارٹی کو ایک ایک اضافی نشست ملی تھی۔

سندھ اسمبلی سے 2 خواتین کی مخصوص نشستیں اور 1 اقلیتی نشست معطل ہیں جہاں پیپلز پارٹی کو 2 اور ایم کیو ایم کو 1 مخصوص نشست ملی تھی۔