سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی، ماضی میں بھی 22 کا تقرر ہوچکا

July 17, 2024

اسلام آباد ( رپورٹ، حنیف خالد) عدالت عظمیٰ پاکستان میں ایڈہاک ججوں کی تعیناتی پہلی بار نہیں ہو رہی، عشروں سے ایسی تعیناتی ہوتی چلی آ رہی ہے۔ ماضی میں بھی 22 کا تقرر ہوچکا ، 2 مارچ 1955 کو مسٹر جسٹس ایس اے رحمنٰ سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج کے عہدے پر تعینات ہوئے۔

1977 میں دو، 1994 میں چار، 1995 میں تین ایڈہاک جج آئین کے تحت تعینات کئے گئے پہلی بار مسٹر جسٹس ایس اے رحمان 2 مارچ 1955 کو عدالت عظمیٰ کے ایڈہاک جج بنے ، 23 مئی 1977 کو مسٹر جسٹس وحید الدین احمد، 18 مئی 1977 کو مسٹر جسٹس نسیم حسن شاہ 14 جون 1979 کو مسٹر جسٹس شفیع الرحمنٰ 17 جون 1980 کو مسٹر جسٹس فخر الدین جی ابراہیم 30 جولائی 1981 کو مسٹر جسٹس ایم ایس قریشی 18 دسمبر 1984 کو مسٹر جسٹس میاں برہان الدین خان، 5 اکتوبر 1986 کو مسٹر جسٹس سعد سعود جان 28 جنوری 1991 کو مسٹر جسٹس ناصر اسلم زاہد، 7 اگست 1994 کو مسٹر جسٹس محمد منیر خان، 30 ستمبر 1994 کو مسٹر جسٹس میر ہزار خان کھوسہ، 19 اکتوبر 1994 کو مسٹر جسٹس ارشاد حسن خان، 19 اکتوبر 1994 کو ہی مسٹر جسٹس مختار احمد، 22 فروری 1995 کو مسٹر جسٹس محمد بشیر جہانگیری، 22 فروری 1995 کو مسٹر جسٹس راجہ افراسیاب خان، 22 فروری 1995 کو ہی مسٹر جسٹس مامون قاضی، 14 ستمبر 2005 کو مسٹر جسٹس محمد علی مرزا، 18 فروری 2010 کو مسٹر جسٹس خلیل الرحمنٰ رمدے، 7 ستمبر 2002 اور پھر 14 ستمبر 2005 کو مسٹر جسٹس کرامت نذیر بھنڈاری، 20 ستمبر 2009 کو مسٹر جسٹس غلام ربانی، 14 ستمبر 2015 کو مسٹر جسٹس خلجی عارف حسین اور 13 دستمبر 2015 کو مسٹر جسٹس طارق پرویز سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج بنے۔ آخرالذکر دونوں فاضل جج 13 دسمبر 2016 تک ایڈہاک جج سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔

اس طرح 1994 میں اگست سے اکتوبر کے چار مہینوں میں اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان نے چار سینئر جج صاحبان کو ایڈہاک جج کے طور پر تعینات کیا۔

اسی طرح 22 فروری 1995 کو تین ایڈہاک جج ایک ہی دن تعینات کئے گئے۔ 2015 میں بھی 13 اور 14 دسمبر کو دو ایڈہاک جج صاحبان کی تعیناتی کی گئی۔