مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کے فیصلے سے متاثرہ ن لیگی اراکین نے نظرثانی اپیل دائر کر دی

July 20, 2024

فائل فوٹو

مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کے فیصلے سے متاثرہ ن لیگ کی تین اراکین نے نظرثانی اپیل سپریم کورٹ میں دائر کر دی۔

نظرثانی اپیل ہما اختر چغتائی، ماہ جبین عباسی اور سیدہ آمنہ بتول نے دائر کی، اپیل میں سنی اتحاد کونسل اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

اپیل میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کا مخصوص نشستوں کے لیے فہرست جمع نہ کرانا تسلیم شدہ حقیقت ہے، مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

مسلم لیگ ن کی اراکین نے اپیل میں کہا ہے کہ پورا کیس سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق تھا، اپنی مرضی سے سنی اتحاد کونسل میں جانے والے 41 ارکان کو پارٹی تبدیل کرنے کے لیے 15 دن دینا آئین کو دوبارہ تحریر کرنے کے مترادف ہے۔

اپیل میں کہا گیا ہے کہ قانون میں طے کردہ اصول سے ہٹ کر نیا طریقہ نہیں اپنایا جا سکتا، 12 جولائی کے مختصر اکثریتی فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، سپریم کورٹ کا اکثریتی فیصلہ آئین کے تحت نہیں ہے۔

ن لیگی اراکین کا کہنا ہے کہ متاثرہ فریق ن لیگ کی مخصوص نشستوں پر ممبرانِ اسمبلی نامزد ہوئیں اور حلف بھی لیا، متاثرہ فریق درخواست گزار نہیں تھیں پھر بھی عدالتی حکم سے متاثر ہوئیں، متاثرہ اراکین کو سپریم کورٹ میں دوران سماعت نہیں سنا گیا۔