فائر وال

July 26, 2024

پاکستان میں سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیےحکومتی سطح پر ایسے وقت فائر وال انسٹال کرنے کے منصوبے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے ۔اس میں کوئی شن نہیں کہ سوشل میڈیا پر ایک عرصہ سے جاری ریاست مخالف پروپیگنڈا عروج پکڑ چکا ہے،جس سے کوئی بھی محفوظ نہیں چنانچہ حکومت نے سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں اور اعلیٰ شخصیات کے خلاف پروپیگنڈا اور نفرت پھیلانے والے عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فائر وال سسٹم کی مدد سے ان کے اکائونٹس کے انٹرنیٹ پروٹوکول(آئی پی) ایڈریسز فوری طور پر حکومت کو دستیاب ہوں گے اور ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔ بعض ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر فائر وال کی تنصیب کا ٹرائل مکمل کر لیا گیا ہے۔ ایک میڈیا تحقیقی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ جعلی خبریں پھیلانے سے روکنے کیلئے فائر وال کو تجرباتی بنیادوں پر چلائے جانے سے ملک میں سوشل میڈیا سائٹس کی رفتار کم ہو گئی ہے اور انٹرنیٹ پر مبنی کاروبار کے مستقبل کے حوالے سے خوف پیدا ہو گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سسٹم کا ہدف کاروبار یا تجارتی سرگرمیاں نہیں، اس کا مقصد سوشل میڈیا کے ایسے انفلوئنسرز کو کنٹرول کرنا ہے جو حکومت کی نظر میں جعلی خبریں پھیلا نے میں ملوث ہیں۔حکومت نے فلٹریشن سسٹم کے حصول اور نصب کرنے کیلئے تیس ارب روپے مختص کر رکھے ہیں جو وزارت آئی ٹی کو دیئے گئے لیکن یہ منصوبہ طاقت کے ایک مرکز سے چلایا جا رہا ہے اور اس منصوبے میں وزارت آئی ٹی کا کام ڈاکخانے سے زیادہ نہیں۔ اب جبکہ یہ فائر وال آزمائشی مراحل میں ہے چند ہفتے قبل پی ٹی اے نے ایک اشتہار کے ذریعے یہ تاثر دینے کی کوشش کی تھی کہ جیسے یہ کام ہونے والا ہے اور اس کی کاغذی کارروائی اب شروع کی جا رہی ہے۔ فائر وال کا یہ نظام چین سے لیا گیا ہے۔امید ہے کہ اس کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہوں گے۔