ایران میں شہید ہونے والے حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟

July 31, 2024

تصویر بشکریہ رائٹرز

فلسطین کے سابق وزیرِ اعظم اسماعیل ہنیہ حماس کے سیاسی سربراہ اور حماس کے پولیٹیکل بیورو کے چیئرمین تھے۔

2017 میں انہیں خالد مشعال کی جگہ حماس کا سیاسی سربراہ مقرر کیا گیا تھا اور 2023 سے وہ قطر میں قیام پذیر تھے۔

اسماعیل ہنیہ 1988 میں حماس کے قیام کے وقت ایک نوجوان بانی رکن کی حیثیت سے شامل ہوئے تھے، 1997 میں وہ حماس کے روحانی رہنما شیخ احمد یاسین کے پرسنل سیکریٹری بن گئے۔

1988 میں پہلے انتفادہ میں شرکت کرنے پر اسماعیل ہنیہ کو اسرائیل نے 6 ماہ قید میں رکھا تھا، 1989 میں دوبارہ گرفتاری کے بعد 1992 میں ان کو لبنان ڈی پورٹ کیا گیا تھا، جس کے اگلے سال اوسلو معاہدے کے بعد اسماعیل ہانیہ کی غزہ واپسی ہوئی۔

2006 میں فلسطین کے الیکشن میں حماس کی اکثریت کے بعد اسماعیل ہنیہ کو فلسطینی اتھارٹی کا وزیرِ اعظم مقرر کیا گیا۔

حماس فتح اختلافات کے باعث یہ حکومت زیادہ دیر نہ چل سکی لیکن غزہ میں حماس کی حکمرانی برقرار رہی اور اسماعیل ہنیہ ہی اس کے سربراہ ہیں۔

حماس کےسیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ فلسطینی گروپ کی بین الاقوامی سفارت کاری کا چہرہ تھے، غزہ جنگ میں ان کے تین بیٹے بھی اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوئے۔

واضح رہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کےسیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق حماس نے اسماعیل ہنیہ کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے، وہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایران گئے تھے۔

حماس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ تہران میں اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ شہید ہوئے، حملے میں ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا ہے۔