جی ایم پی کے 13 افسران نسل پرستانہ رویئے پر معطل، واچ ڈاگ کے حوالے

August 02, 2024

مانچسٹر (ہارون مرزا) مانچسٹر ائر پورٹ پر پاکستانی نوجوانوں پر پولیس تشدد کے بعد جہاں عوام میں پولیس کیخلاف غم وغصہ پایا جا رہا ہے وہیں گریٹر مانچسٹر پولیس کے 13افسران کو نسل پرستانہ رویہ اپنانے کے الزام میں معطل کر کے واچ ڈاگ کے حوالے کر دیا ہے۔ گریٹر مانچسٹر پولیس کی طرف سے 17جولائی کو5افسران کو ڈیوٹی سے معطل اور2 کو محدود ڈیوٹی پر لگایا گیا جب کہ مزید 8اہلکاروں کو معطل جبکہ ایک کو محدود ڈیوٹی پر لگادیا گیا ہے، مذکورہ تمام افسران پر نسل پرستانہ رویہ اختیار کرنے کاالزام ہے۔ واچ ڈاگ مختلف امورکا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے۔ گریٹر مانچسٹر پولیس کو دونوں کیسوں کی تفتیش کے لیے انڈیپنڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ (آئی او پی سی) کو خود سے دو لازمی ریفرل کرنے پڑگئے ہیں۔برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق مذکورہ افسران کی معطلی کا تعلق مانچسٹر ہوائی اڈے کے واقعہ سے نہیں ہے تاہم عوامی دبائو میںمطالبہ زورپکڑ رہا ہے کہ نسل پرستانہ رویہ اختیار کرنے اور اختیارات سے تجاوز کرنیوالے پولیس اہلکاروں کیخلاف محکمہ انکوائری اور ایکشن وقت کی اہم ضرورت ہے جس پر سمجھوتا نہ کیا جائے۔ مانچسٹر ائر پورٹ واقعہ میں ایک جی ایم پی آفیسر کو معطل کر کے معاملے کی انکوائری کی جا رہی ہے تاہم مذکورہ 13اہلکاروں کا اس واقعہ کے ساتھ تعلق نہیں۔ جی ایم پی کے پروفیشنل اسٹینڈرڈ ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ جاسوس چیف سپرنٹنڈنٹ مائیک ایلن نے کہاہمیں جو رپورٹس موصول ہوئی ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہیں اور میں بیوری کی کمیونٹی وسیع تر عوام اور جی ایم پی افرادی قوت کو یقین دلانے کی امید کرتا ہوں کہ مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں اور کوئی رعایت نہیں ہوگی 17جولائی کی رپورٹوں کے حوالے سے پہلے ریفرل کے سلسلے میں واچ ڈاگ نے کہا کہ انڈیپنڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ نے گریٹر مانچسٹر پولیس افسران کے طرز عمل کے حوالے سے ایک ریفرل کے بعد تحقیقات شروع کر دی ہیں جن پر مبینہ طور پر بات چیت میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ آئی او پی سی کی علاقائی ڈائریکٹر کیتھرین بیٹس نے کہا کہ افسران سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ طرز عمل اور پیشہ ورانہ مہارت کے مثالی معیار کو برقرار رکھیں گے اس قسم کے رویے سے پولیسنگ پر عوام کے اعتماد اور بھروسے کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت ہوتی ہے اس کے علاوہ یہ ان افسران پر بھی اثرات مرتب کرتا ہے جو خود کو دیانتداری کے ساتھ برتاؤ کرتے ہیںہم شواہد کو قائم کرنے کے لیے مکمل تحقیقات کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی امتیازی سلوک سے مناسب طریقے سے نمٹا جائے۔