ساؤتھ پورٹ، ایک 17 سالہ نوجوان پر ڈانس کلاس میں 3 لڑکیوں کے قتل کا الزام عائد

August 02, 2024

لندن (پی اے) ساؤتھ پورٹ میں 17سالہ نوجوان پر ایک ڈانس کلاس میں تین لڑکیوں کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ 6سالہ بیبی کنگ، 7سالہ ایلسی ڈاٹ اسٹین کامبی اور 9سالہ ایلس ڈسلوا اگویئر پیر کو مرسی سائیڈ قصبے میں ٹیلر سوئفٹ کی تھیم پر مبنی تقریب میں چاقو کے حملے میں ہلاک ہوئیں۔ نوجوان کو جمعرات کے روز لیورپول سٹی مجسٹریٹس کی عدالت میں پیش کیا گیا، اس پر قتل کی کوشش کے 10الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ ہارٹ اسپیس سینٹر کی تقریب میں شامل آٹھ دیگر بچے اور دو بالغ زخمی ہوئے، جن میں سے بعض کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔ مدعا علیہ، جس کا نام اس کی عمر کی وجہ سے ظاہر نہیں کیا جا سکتا، اس پر ایک بلیڈ آرٹیکل رکھنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ مرسی سائیڈ پولیس نے آدھی رات کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران الزامات کا اعلان کیا۔ کراؤن پراسیکیوشن سروس مرسی چیشائر کی ڈپٹی چیف کراؤن پراسیکیوٹر ارسلا ڈوئل نے کہا کہ ہم تمام متعلقہ افراد کو یاد دلاتے ہیں کہ مدعا علیہ کے خلاف فوجداری کارروائیاں فعال ہیں اور اسے منصفانہ ٹرائل کا حق حاصل ہے یہ انتہائی اہم ہے کہ ایسی کوئی رپورٹنگ، تبصرہ یا معلومات کا آن لائن اشتراک نہیں ہونا چاہئے جو کسی بھی طرح سے ان کارروائیوں کو متاثر کر سکے۔ ہمارے احساسات ان تمام دردناک واقعات سے متاثر ہونے والوں کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ مرسی سائیڈ پولیس کی چیف کانسٹیبل سرینا کینیڈی نے کہا کہ یہ الزامات اس تفتیش میں ایک اہم سنگ میل ہیں، یہ بہت زیادہ زندہ تفتیش ہے اور ہم لنکاشائر پولیس اور شمال مغرب میں انسداد دہشت گردی پولیس کے اپنے شراکت داروں کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ساؤتھ پورٹ کی ہارٹ اسٹریٹ پر گرمیوں کی چھٹیوں کی ڈانس کلاس پرائمری اسکول کے چھ سے دس سال کے بچوں کے لئے منعقد کی جا رہی تھی۔ پولیس کو پیر کو برطانوی وقت کے مطابق 11:50 بجے سےپہلے وہاں چھرا گھونپنے کی اطلاع پر بلایا گیا۔ محترمہ کینیڈی نے کہا کہ جب افسران پہنچےتو انہوں نے دیکھا کہ متعدد افراد، جن میں سے اکثر بچے تھے، ان کو ایک زبردست حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا اور وہ شدید زخمی ہوئے تھے۔ پولیس کا خیال ہے کہ چاقو سے مسلح ایک شخص عمارت میں داخل ہوا اور اندر موجود افراد پر حملہ کیا۔ پولیس نے بتایا کہ دو بالغ افراد بہادری سے بچوں کو حملے سے بچانے کی کوشش کرتے ہوئے شدید زخمی ہو گئے۔ پولیس کے ذریعے جاری کردہ خراج تحسین میںبیبی کے اہل خانہ نے کہا کہ کوئی الفاظ اس تباہی کو بیان نہیں کر سکتے،جس نے ہمارے خاندان کو متاثر کیا ہے کیونکہ ہم اپنی چھوٹی بچی بیبی کے نقصان سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دریں اثناءایلس کے خاندان نے کہا کہ مسکراتے رہیں اور رقص کرتے رہیں، جیسے آپ کو ہماری شہزادی پسند ہے، جیسا کہ ہم نے آپ سے پہلے کہا تھا، آپ ہمیشہ ہماری شہزادی ہیں اور کوئی بھی اسے تبدیل نہیں کرے گا۔ آپ کے ہیرو ڈیڈی اور ممی سے پیار۔ میٹروپولیٹن پولیس نے کہا کہ اس کے علاوہساؤتھ پورٹ میں ہلاکتوں کے بعد بدھ کی رات وسطی لندن میں ہونے والے احتجاج میں 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔ میٹ نے کہا کہ اس نے بدھ کی شام پرتشدد خرابی، ہنگامی کارکن پر حملہاور احتجاجی حالات کی خلاف ورزی سمیت متعدد جرائم پر گرفتاریاں کیں۔ یہ واقعہ منگل کے روز ساؤتھ پورٹ میں الگ الگ بدامنی کے بعد ہوا، جو مرنے والی لڑکیوں کو یاد کرنے کے لئے ہزاروں افراد کی جانب سے پرامن ویجلنس میں شرکت کے چند گھنٹے بعدہوا۔ مظاہرین کے ایک بڑے گروپ نے ایک مسجد کے سامنے حملہ کیا، اینٹیں، بوتلیں، آتشبازی اور پتھر پھینکےجبکہ پولیس اہلکاروں نے اپنے دفاع کے لئے فسادی ڈھال کا استعمال کیا کیونکہ وہیلی ڈبے ان کی طرف پھینکے گئے تھے۔ پولیس کی ایک گاڑی کو بھی آگ لگا دی گئی۔ مرسی سائیڈ پولیس نے کہا کہ مسلسل اور شیطانی حملے میں 50 سے زیادہ پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ فورس نے کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس تشدد میں انگلش ڈیفنس لیگ کے حامی ملوث تھے۔ اس نے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کئے گئے ایک پیغام میںایلسی کی والدہ جینی اسٹین کامبی نے تشدد کی مذمت کی۔ انہوں نے لکھا کہ یہ صرف ایک ہی چیز ہے، جو میں لکھوں گیلیکن براہ کرم آج رات ساؤتھ پورٹ میں تشدد بند کریں۔ پولیس پچھلے 24 گھنٹوں میں بہادری کے سوا کچھ نہیں کررہی اور ہمیں اس کے علاوہ کسی کی ضرورت نہیں ہے۔ کلیولینڈ پولیس نے بتایا کہ قصبے میں تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد بدھ کو ہارٹل پول میں الگ الگ انتشار میں کئی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ مانچسٹر اور ایلڈر شاٹ میں بھی بدامنی کی اطلاع ملی۔ کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ واقعات کے بعدوزیراعظم سر کیئر اسٹارمر ڈاؤننگ سٹریٹ میں سینئر پولیسنگ رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم کے پریس آفس نے کہا کہ یہ ملاقات ہماری سڑکوں پر انتہائی تشدد اور عوامی خرابی کے متعدد ہائی پروفائل واقعات کے بعد انہیں حکومت کی مکمل حمایت کی پیشکش کرے گی۔ وہ کہیں گے کہ اس ہفتے ساؤتھ پورٹ میں چونکا دینے والے واقعات ہمارے ایمرجنسی سروس ورکرز کی بہادری اور عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے کیے گئے اہم کام کی یاد دہانی کرتے ہیں۔ پرامن احتجاج کے حق کا ہر قیمت پر تحفظ ہونا چاہئے، وہ واضح کرے گا کہ نفرت کے بیج بونے اور پرتشدد کارروائیاں کرنے کے لئے اس حق کا ناجائز فائدہ اٹھانے والے مجرموں کو قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔