منکرین ختم نبوت کے مذہبی حوالے سے ’’طے شدہ‘‘ معاملات کو نہ چھیڑا جائے، علمائے کرام

August 07, 2024

اولڈہم (پ ر) اولڈہم مساجد کونسل کی سرپرستی و رہنمائی میں اولڈہم بھر کی مساجد و مدارس میں عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت اور امت مسلمہ کی ذمہ داری کے موضوع پر خطابات کیے گئے۔ مولانا قاری سید عبدالشکور قادری (بانی و چیئرمین OMC) مولانا قاری منظور احمد شاکر (بانی و سیکرٹری OMC)، نگینہ جامع مسجد کاپس میں مولانا قاری خادم حسین چشتی، قاری شبیر خان نقشبندی صدیقی،مسجد حیاۃ النبی کاپس میں مولانا قاری محمد ضیاء چشتی الازہری، جامعہ محی الاسلام صدیقیہ میں خلیفہ ذوالفقار احمد صدیقی، بلال جامع مسجد رونلڈ سٹریٹ میں مولانا صاحبزادہ محمد طاہر بغدادی، مولانا مفتی محمد اعظم نقشبندی، مولانا قاری فضیل احمد سیالوی، مدینہ انسٹیٹیوٹ مسجد میں حافظ محمد ارشد، حافظ غلام فرید اعوان، المدینہ جامع مسجد واٹرلو سٹریٹ میں مولانا محمد اسلم شیخ، مدرسہ و مسجد مدینۃ العلم کلاڈوک میں مولانا قاری محمد یونس خان و مفتی محمد سفیان، جامعہ محمدیہ سیفیہ واٹرلو سٹریٹ میں صوفی عثمان انور نقشبندی سیفی، جامع مسجد زاہدیہ قاسمیہ ولا روڈ میں قاری محمد فاروق نورانی، مدرسہ ارشادالاسلام کلاڈوک میں مولانا قاری محمد عبدالرشید، حافظ عادل فاروق، قرطبہ مسجد لیز روڈ میں مولانا قاری شفیق الرحمٰن ،مولانا حافظ عتیق الرحمٰن، جامعہ شمسیہ قمرالعلوم میں قاری محمد اسلم سیالوی، مولانا قاری راحت محمود قادری، خضرا مسجد چیڈرٹن وے میں مفتی جنید، مدرسہ و مسجد تعلیم القرآن میں مولانا حسام الدین، جامع مسجد اولڈہم میں مولانا مفتی عتیق، کیمپس لرننگ سینٹر میں مولانا مفتی فواد اور خطیب ملت علامہ سید عطاء اللہ شاہ بخاری نے اپنے اپنے خطابات و بیانات میں کہا کہ ختم نبوت حضور ﷺکی شان اور امت کیلئے انعام ہے، عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ مسلمان کی اولین دینی ذمےداری ہے، علماء نے کہا پاکستان میں سپریم کورٹ نے ختم نبوت کے منکر گروہ کو اپنی ممنوعہ سرگرمیوں کی غیر آئینی اجازت دینے کی کوشش کی ہے وہ قرآن و سنت، اجماع امت اور پاکستان کے آئین و دستور کی واضح خلاف ورزی ہے، پاکستان بھر کے تمام مکاتب فکر علماء و اہل دانش اور سیاسی قائدین نے غیرت ایمانی کا ثبوت دیتے ہوئے کلمہ حق بلند کیا ہے۔ اولڈہم ماسک کونسل کے جملہ اراکین علماء کرام نے کہا ہے کہ ہم بھی حیران ہیں کہ عدالت عظمیٰ کا چیف جسٹس جو کہ خود آئین اور قانون کا رکھوالا اور محافظ ہوتاہے، وہ اس نازک ترین مسئلے پر کس طرح متنازع فیصلہ دے کر خود بھی متنازع حیثیت اختیار کرگیا ہے۔ اب ایک طرف توہین عدالت تو دوسری طرف توہین رسالت و ختم نبوت کے گرما گرم بیانات دیئے جائیں گے، کیا یہ بہتر نہیں کہ جو امور (منکرین ختم نبوت کے مذہبی حوالے سے) طے کئے جا چکے ہیں ان کو نہ چھیڑا جائے تاکہ وطن عزیز ایک اور بڑی مذہبی تحریک سے محفوظ رہے، سرکاری و غیر سرکاری سب ہی لوگ جانتے ہیں اور مزید جان لیں کہ قرآن، حدیث، صحابہ وتابعین، ائمہ مجتہدین اور علماء وسلف کا متفقہ فیصلہ ہے کہ آپ ﷺخاتم النبیین ہیں، ختم نبوت آپ ﷺکی شان ہے، امت کیلئےانعام ہے جوشخص محمد رسول اللہ ﷺکو خاتم النّبیین نہ سمجھے وہ بھی کافر ہے اور جو جھوٹے نبی کی تصدیق کرے وہ بھی کافر ہے، قیامت تک ناموس رسالت کی پاسبانی اور ختم نبوت کا تحفظ ہرمسلمان کا اولین فرض، دینی غیرت کا تقاضا اور عشق رسول ﷺ کی پکار ہے۔ عقیدہ ختم نبوت دین کے بنیادی اور بدیہی عقائد میں سے ہے، اس کی حقیقت، حیثیت وحکم اور اس سے متعلقہ تفصیلات کا جاننا پہلی ذمہ داری ہے اور عامۃ المسلمین کو اس اہم عقیدہ سے متعلق آگاہ کرنا تاکہ امت اپنے بنیادی عقیدہ کو جانے اور کسی بھی جھوٹے مدعیِ نبوت کے دجل وفریب کا شکار نہ ہو، ختمِ نبوت عقیدہ بھی اورعقیدت بھی، ختمِ نبوت آپ ﷺ کی امتیازی شان اور آپ ﷺکیلئے خصوصی انعام ہے، علماء، خطباء، ائمہ حضرات کاختم نبوت پر مشتمل آیات واحادیث کی تشریح کے موقع پر اپنے خطبات، مواعظ و دروس میں بطور خاص روشنی ڈالنا، نیز میلاد ﷺ و سیرۃ النبی ﷺ کے عنوان پر منعقد ہونے والا جلسوں میں آپﷺ کی اس امتیازی شان کو ممتاز بنا کر بھی پیش کیا جا سکتا ہے۔ عام فہم اور آسان انداز میں عقیدہٴ ختم نبوت سے متعلق انگلش اردو، بنگلہ اور دیگر مقامی بین الاقوامی زبانوں میں چھوٹے چھوٹے رسائل کی اشاعت اور انہیں عامۃ المسلمین تک پہنچانے کا انتظام و اہتمام کرنا، جب آپ ﷺ کا نام گرامی لیا جائے تو سیدالمرسلین و خاتم النّبیینﷺ کی تعبیر اختیار کی جائے تاکہ آپﷺ کی ختم نبوت کا بار بار تذکرہ کو عوام وخواص کے ذہن میں یہ عقیدہ راسخ ہو جائے۔ علامہ قسطلانی شارح بخاری تحریرفرماتے ہیں، آپﷺ کے روضہ پر حاضری دینے والوں کیلئے صلوۃ وسلام کی بہترین تعبیر ’’السلام علیک یا سید المرسلین وخاتم النبیین‘‘ ہے۔ ناموسِ رسالت کی حفاظت اور جھوٹے مدعیان نبوت کے دجل و فریب سے امت کو بچانے کیلئے حضرت سید ابوبکر صدیقؓ، حضرت خالد بن ولیدؓ اور دیگر صحابہ نے اور ہمارے اکابر و اسلاف امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری، پیر سید مہر علی شاہ گولڑوی، مولانا عبدالستار خان نیازی، مولانا ابوالاعلیٰ مودودی، مولانا شاہ احمد نورانی، مولانا مفتی محمود، امیر شریعت سید مولانا عطاء اللہ شاہ بخاری، مولانا غلام غوث ہزاروی رحمہم اللہ نے تحفظ رسالت اور امت کی حفاظت کیلئے جس طرح زندگی بھر عظیم کردار ادا کیا ہے وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے، ہمیں زندگی بھر اپنے کریم آقا نبی کریم ﷺ کے ناموس و عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے مثالی اور پرامن کردار ہمیشہ ادا کرتے رہنا ہے جو ہمارے لئے دارین کی سعادتوں کا باعث ہوگا۔ ایک قرارداد میں فلسطینی رہنما شیخ اسماعیل ہنیہ کی ایران کے دارالحکومت تہران میں مظلومانہ شہادت اور فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت کی پُرزور مذمت کی گئی۔ ایک اور قرارداد میں منکرین ختم نبوت سے متعلق فیصلے کو بھی مسترد کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ قومی اسمبلی نے 1947 میں متفقہ فیصلہ دیا اسے چھیڑنے اور اس میں رد و بدل کروانے والے سرکاری و غیر سرکاری لوگوں کے لئے سزا کا سخت قانون بنایا جائے تاکہ روز روز کرائے پر دستیاب لوگ جو اس ایشو کو اٹھا کر مسلمانان پاکستان کی مذہی دل آزاری کا باعث بنتے ہیں ان کو روکا جا سکے۔ ایک اور قرارداد میں برطانیہ کی حکومت سے مطالبہ کیا گیا سکول کی چھٹیاں ہیں بچے گھروں میں ہیں اور EDL جیسی تنظیم کے مظاہروں کے اعلان نے خوف و ہراس کی فضا پیدا کردی ہے۔ پولیس کو چاہئے کہ وہ مسلم کمیونٹی کو مکمل تحفظ فراہم کرے تاکہ بچے آزادی کے ساتھ باہر نکلیں اور پارکوں میں جا سکیں۔ مسلمان نوجوانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی جگہ بھی قانون کو ھاتھ میں نہ لیں اگر ان کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ کرے تو وہ فورا پولیس کو کال کریں، والدین اور اساتذہ و کمیونٹی رہنما بھی حالات پر نظر رکھیں۔