سنگاپور میں 6 دن کے دوران دوسری پھانسی

August 07, 2024

فائل فوٹو

سنگاپور میں ایک ہفتے کے دوران دوسرے مجرم کو سزائے موت دے دی گئی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق آج ایک 59 سالہ مقامی شخص کو منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں پھانسی دی گئی جسے کم از کم 35.85 گرام (1.3 اونس) خالص ہیروئن کی اسمگلنگ کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

حکام کے مطابق مجرم نے اپنی سزا اور فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی اور اپیل کورٹ نے 11 مئی 2022ء کو یہ اپیل مسترد کردی تھی جبکہ صدر کو دی گئی معافی کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی تھی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اس سے قبل جمعہ کو بھی ایک 45 سالہ شخص کو 36.93 گرام ہیروئن اسمگل کرنے کے جرم میں پھانسی دی گئی تھی جبکہ فروری میں 35 سالہ بنگلادیشی شخص احمد سلیم کو اپنی سابق منگیتر کے قتل کے جرم میں تختۂ دار پر لٹکا دیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال سنگاپور میں سزائے موت کی 3 سزاؤں پر عمل درآمد کیا جاچکا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق سنگاپور نے کورونا کی وبا کے دوران 2 سال تک پھانسی پر پابندی لگا دی تھی جس کے بعد مارچ 2022ء میں سزائے موت پر عمل درآمد دوبارہ شروع کیا گیا تھا اور اب سزائے موت پر عمل درآمد کے کیسز کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ سنگاپور میں منشیات کے بہت سخت قوانین ہیں جن کے تحت 15 گرام سے زیادہ ہیروئن کی اسمگلنگ پر سزائے موت دی جاتی ہے۔