لاہور :بچوں کی گمشدگی کے دو نئے واقعات

July 28, 2016

لاہور میں چند گھنٹوں کے اندربچوں کی گمشدگی کے دو واقعات سامنے آئے ہیں جس میں نشترکالونی سے 10 سال کا صہیب کاشف دو روز سے لاپتہ ہے جبکہ ریلوے کالونی کی 11 سالہ طوبی کابھی گزشتہ روز سے کوئی پتہ نہیں ہے ۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ کل شام کو گھر سے چیز لینے کے لیے نکلی طوبی تاحال واپس نہیں آئی ہے۔ سپریم کورٹ نے آئی جی پنجاب کو بچوں کے اغوا سے متعلق آج رپورٹ پیش کرنے کا کہا ہے ۔

پنجاب پولیس بچوں کا اغوا روکنے میں ناکام ہوگئی ہے۔بچے کھیلنے کودنے گھر سے باہر نکلتے ہیںمگر پھر واپس نہیں آتے۔صرف لاہور ہی میں پچھلے کچھ گھنٹوں میں دو کمسن اپنے والدین سے جدا ہوگئے ہیں۔

گزشتہ شام تازہ واقعہ گڑی شاہو کے علاقے ریلوے کالونی پارک لائن میںپیش آیا جہاں گیارہ سال کی طوبیٰ گھر سے محلے کی دکان پر گئی مگر واپس نہ آئی۔

لاپتا بچی کے ورثا کا الزام ہے پولیس کو اطلاع دینے کے باوجود بچی کی تلاش کے لیے اقدامات نہیں کیے جارہے۔اہل علاقہ اور طوبی کے والدین نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ بچوں کے اغواء کی روک تھا کے لیئے مربوط اقدام کیئے جائیں۔

جبکہ دو روز قبل سے نشترکالونی کا 10سال کا صہیب بھی لاپتا ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے مختلف علاقوں سے اغوا کیے گئے 41 بچے اب بھی لاپتا ہیں۔

اس سال لاہور سمیت پنجاب بھر سے 681 بچے اغوا یا گم ہوئے ہیںجن میں سے اغوا کیے گئے کچھ بچوں کو زیادتی کے بعد قتل بھی کیا گیاہے ۔

لاہور پولیس کہتی ہے شہر میں بچے اغوا کرنے کا کوئی منظم گروہ نہیں ہے جس پر شہریوں کا سوال ہے کہ ’پھر بچے کون اغوا کر رہا ہے ؟ـــ‘۔

سپریم کورٹ بچوں کے اغوا سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت آج کرے گی۔ آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کو آج رپورٹ پیش کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔