پولی کلینک اسپتال اسلام آباد میں کرپشن، از خود نوٹس کی سماعت

July 29, 2016

سپریم کورٹ نے سرکاری اسپتالوں میں لیبارٹریز اور مشینری سے متعلق رپورٹس طلب کرلیں۔جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ سرکاری اسپتالوں کی دوائیں بازاروں میں فروخت ہوتی ہیں۔

اسپتالوں میں مشینری ناکارہ ہونے کے باعث لوگ پرائیویٹ لیبارٹریوں سے مہنگے ٹیسٹ کرانے پر مجبور ہیں۔ سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز افضل نے یہ ریمارکس پولی کلینک اسپتال میں کرپشن سےمتعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران دیے۔

انہوں نے سوال کیا کہ 2012ء میں آکسیجن سلینڈر 7ہزار کا تھا تو 22ہزار میں کیوں خریدا گیا؟ عدالت نےوفاقی اور صوبائی اسپتالوں میں لیبارٹریز اور مشینری سے متعلق رپورٹس طلب کر تے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔