متحدہ کا نامعلوم افراد کی جانب سے بانی تحریک کی تصاویر ہٹانے اور پھاڑنے کے عمل پر تشویش کا اظہار

August 26, 2016

کراچی(اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے نامعلوم افراد کی جانب سے بانی تحریک کی تصاویر ہٹانے اور پھاڑنے کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتےہوئے اسے بہتر ہوتےسیاسی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کو دیوار سے لگانے کی بجائے غیراعلانیہ پابندی اٹھاکر سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا موقع دیا جائے، رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ دو روز سے ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے جس اجتماعی یکجہتی کا مظاہر ہ کیا گیا ہے اور ان کے اجتماعی فیصلوں سے بہتر ہوتے حالات کو اس عمل سے ناقابل تلافی نقصان پہنچاہے۔ ایم کیو ایم پاکستان جمہوریت و امن پسند جماعت ہے جو آئین و قانون کی مکمل پاسداری پر یقین رکھتی ہے لیکن اس کے باوجود ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی شیراز وحید پر ایک جھوٹا مقدمہ قائم کرکے نہ صرف انہیں گرفتار کیا گیا بلکہ حق پرست رکن قومی اسمبلی آصف حسنین کو بھی بلا جواز حراست میں لے لیاگیا ہے جس سے ملک خصوصاً کراچی کے عوام میں گہری تشویش پائی جارہی ہے اور وہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ انہیں کس جانب دھکیلا جارہا ہے۔ رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ اب کراچی کے عوام کو ان کامنتخب مئیر، ڈپٹی مئیر اور دیگر بلدیاتی نمائندگان مل چکے ہیں لہٰذا عوام کے وسیع تر مفاد اور عوامی مسائل کے حل کے لئے منتخب نمائندوں کو عوام کے درمیان بلاتفریق رنگ و نسل کام کرنے کا پورا موقع دیاجائے۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ مجرم کی کوئی شناخت نہیں ہوتی، حکومت اور ہماری ذمہ داری ہے کہ مجرموں کو مجرم ثابت کریں لیکن جس طرح رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنونیرز کنور نوید جمیل، شاہد پاشا، رکن رابطہ کمیٹی قمر منصور اور جمعرات کی صبح نارتھ ناظم ٹائون کے آرگنائزر مسرور احمد خان ولد منصور احمد خان و دیگر کی گرفتاریاں کی گئیں وہ بلاجواز اور غیرقانونی ہیں ۔