دفتر خارجہ کا بھارت کو کرارا جواب

September 10, 2016

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کے خلاف کسی موقع و محل کو مدنظر رکھے بغیر زہر افشانی کا جو سلسلہ شروع کر رکھا ہے وہ کسی طرح تھمتا دکھائی نہیں دے رہا۔ 15اگست کو انہوں نےاپنے ملک کے یوم آزادی کی تقریب میں وطن عزیز کو دہشت گردی کا سپانسر قرار دینے کے بارے میں جو ہرزہ سرائی کی تھی، ابھی اس کی گونج بھی فضا میں ختم نہیں ہوئی کہ انہوں نے چین میں ہونےوالے G-20 کے سربراہی اجلاس میں بھی اسی بے سروپاالزام کو پاکستان کے سرتھوپتے ہوئے عالمی برادری سے پاکستان کو تنہا کرنے کی اپیل کی ہے۔ جمعرات کے روز دفتر خارجہ نے بھارت کا نام لئے بغیر اس کے حکمرانوں کو بھرپور آئینہ دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو جنوبی ایشیا کے ایک ہمسایہ ملک کی جانب سے دہشت گردی کو پروموٹ کرنے کی وجہ سے شدید ترین نقصان سے دوچا ر ہونا پڑا ہے اور یہ وہ ملک ہے جو ہمارے ملک میں مسلسل مداخلت کا ایک ٹریک ریکارڈ رکھتا ہے اور اس کے اتنے ثبوت اورشواہد موجود ہیں کہ کوئی بھی ہوش مند انسان ان کی صداقت سے انکار نہیں کرسکتا۔ حال ہی اس کے ایک حاضر سروس جاسوس کل بھوشن یادیو کے واضح اعترافات ہمارے اس دعوے کے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کو دیئے جانے والے اس کرارے جواب سے بھارتی حکمران اپنا منہ بند تو نہیں کریں گے کہ وہ نئی دہلی اور واشنگٹن میں بڑھتے ہوئے روابط کے بعد چین کو محدود کرنےکی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ایک منصوبہ بندی کے تحت پاکستان کو الزام تراشی کی سان پر رکھے ہوئے ہیں لیکن پاکستان کے دفتر خارجہ اور گلگت میں گزشتہ ہفتے آرمی چیف کی طرف سے دیئے جانےوالے منہ توڑ جواب کے بعدپوری عالمی برادری پر واضح ہو جائےگا کہ جنوبی ایشیا میں بھارت ہی وہ واحد ملک ہے جوریاستی سرپرستی میں دوسرے ممالک میں مداخلت اور دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔

.