انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کیلئے جدید ترین نظام لانے کی تیاریاں

September 27, 2016

اسلام آباد (انصار عباسی) نیشنل ایکشن پلان کے تحت حکومت انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کیلئے ایک ایسا جدید ترین میکنزم لانے کی تیاریاں کر رہی ہے جس سے دہشت گردی کو موثر انداز میں کنٹرول کیا جا سکے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے تشکیل دی جانے والی ٹاسک فورس یہ نیا میکنزم متعارف کرانے پر کام کر رہی ہے جو نہ صرف انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان رابطہ کاری کو بہتر بنائے گا بلکہ بروقت کارروائی کیلئے متعلقہ حکام تک انٹیلی جنس معلومات بھی پہنچائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس شیئرنگ سینٹر کے قیام پر غور کیا جا رہا ہے جو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہوگا اور اس کا مرکزی دفتر اسلام آباد میں جبکہ تمام صوبائی دارالحکومتوں میں اس کی علاقائی شاخیں (ریجنل برانچز) موجود ہوں گی۔ معمول کے مطابق، انٹیلی جنس معلومات کے تباد لے کیلئے خطوط لکھ کر انہیں مختلف وفاقی اور صوبائی اداروں کو بھجوانے کے طرز عمل کے برعکس، مجوزہ میکنزم کے تحت معلومات کے تبادلے کیلئے وفاقی اور صوبائی اداروں کے درمیان ایک تیز رفتار سسٹم قائم کیا جائے گا۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ مجوزہ سسٹم کے ذریعے انٹیلی جنس وارننگ کو سنجیدگی سے لیا جائے اور انہیں ماضی کی طرح نظر انداز نہ کیا جائے گا۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ ماضی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات انٹیلی جنس وارننگ کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے پیش آئے یا پھر متعلقہ حلقوں تک وہ معلومات بروقت نہیں پہنچ پاتی تھی۔ نئے نظام کے تحت، کسی بھی طرح کے نقائص سے بچنے کیلئے ایسی انٹیلی جنس رپورٹس پر بعد میں بھی کام کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ میکنزم کے ذریعے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان بہتر رابطہ کاری ممکن ہو سکے گی۔ عموماً کہا جاتا ہے کہ انٹیلی جنس اداروں کے در میا ن تعاون کا فقدان ہے اور ان میں سے کچھ ادارے دوسروں کے ساتھ کام کرنے کے معاملے میں ہچکچاتے ہیں۔ فی الوقت انٹیلی جنس ایجنسیوں کیلئے دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوششیں کرنے کیلئے کوئی نظام دستیاب نہیں ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت، اس سنگین نقص پر قابو پانے کیلئے کام ہو رہا ہے۔ گزشتہ ماہ، حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی پیشرفت معلوم کرنے کیلئے ایک اعلیٰ سطح کی ٹاسک فورس تشکیل دی تھی جس کا فیصلہ وزیراعظم کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ہوا تھا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور دیگر عہدیداروں نے بھی شرکت کی تھی۔ ٹاسک فورس کی قیادت وزیراعظم کے مشیر برائے امور قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ کر رہے ہیں جبکہ دیگر ارکا ن میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تمام متعلقہ اداروں اور ایجنسیوں کے نمائندے شامل ہیں۔ سول اور ملٹری قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ دشمن عناصر کو کچلنے کیلئے موجودہ کوششوں کو بہتر بنایا جائے گا اور اس مقصد کیلئے مربوط اور مرتکز کوششوں کی جائیں گی تاکہ ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کی لعنت کو اکھاڑ پھینکا جا سکے۔