اور اب کرکٹ میں بھی......!!

October 11, 2016

ملک کے سیاسی افق پر حکومت ہو یا اپوزیشن کی جماعتیں ان کے درمیان ایک دوسرے پر الزامات کی جنگ بڑے زوروں پر ہے اور اس کے دیکھا دیکھی میڈیا خصوصاً الیکٹرانک میڈیا کو بھی سیاستدانوں کو لڑانےکا اچھا بہانہ ہاتھ آگیا ہے، اگرچہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم صف اول پر ہیں اور ایسا ہونا یوں بھی ضروری ہے کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے اور ہمارا عزم ۔ ہمارے عظیم قائد محمد علی جناح کا پیغام بھی یہی ہے کہ کشمیر بن کر رہے گا پاکستان لیکن اس کے باوجود حکومت اور سیاستدانوں کے درمیان نوک جھونک جاری ہے۔ اب تو اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے شروع کردئیے ہیں ۔ پرانے گڑے مردے بھی اکھاڑے جارہے ہیں۔ کھیل کی تنظیموں کے عہدیدار ایک دوسرے پر کارکردگی کے حوالے سے الزامات عائد کرتے تھے لیکن کھلاڑیوں میں ہم آہنگی موجود تھی لیکن گزشتہ روز کرکٹ کے دو بڑے کھلاڑی آپس میں الجھ پڑے اوربات یوں الزامات تک آپہنچی کہ نہ صرف یہ خبر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں نمایاں طور پر چھپی ا ور نشر ہوئی بلکہ کرکٹ کے بزرگ کھلاڑیوں اور شائقین نے اس پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ لیجنڈ کھلاڑی جاوید میانداد نے شاہد آفریدی کے الوداعی میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیسوں کے لئے میچ کروانا چاہتے ہیں، اس پر بوم بوم آفریدی برس پڑے اور الزام لگایا کہ جاوید میا نداد کو ہمیشہ پیسوں کا مسئلہ رہا۔ میا نداد نے پلٹ کر یہ الزام عائد کردیا کہ آفریدی نے ہمیشہ پیسوں کیلئے میچ فکس کئے۔ کرکٹ ہو یا کوئی اور کھیل اس میں سینئر اور جونیئر کا بڑا خیال رکھا جاتا ہے اور ایک دوسرے کا احترام بھی لازم ہے اگرچہ بعد میںشاہد آفریدی نے اپنے بیان پر شرمندگی کا اظہار کیا اور کہا کہ جاوید میا نداد لیجنڈ کھلاڑی ہیںمگر بات ختم نہیں ہوئی اب خبر آئی ہے کہ شاہد آفریدی نے جاوید میا نداد کو قانونی نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ درست رویہ نہیں، بزرگ کھلاڑیوں کو مداخلت کرکے غلط فہمی کو دور کرنا چاہئے۔


.