امرتسرمیں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس جاری

December 04, 2016

بھارتی شہر امرتسر میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس جاری ہے ،اجلاس سے پہلے شرکا نے فوٹوسیشن میں شرکت کی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے سائیڈ لائن پر ملاقات کی،دونوں ملکوں کے تعلقات سمیت دیگر امور پر گفتگو کی گئی۔

ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےافغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کے خلاف زہرافشانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کو سیکیورٹی کے شدید خطرات درپیش ہیں ،دہشت گردی افغانستان کو درپیش سب سے اہم مسئلہ ہے۔

اشرف غنی نے مزید کہا کہ ہارٹ آف ایشیا افغانستان کو درپیش خطرات کے پس منظر میں ہو رہی ہے ،افغان سیکیورٹی کیلئے صدر اوباما اور دیگر عالمی رہ نماوں کے تعاون کے شکر گزار ہیں ۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کا نیٹ ورک ختم کرنے کیلئے بھرپور عزم کی ضرورت ہے ،دہشت گردی میں تعاون کرنےوالوں کے خلاف لازمی کارروائی کی ضرورت ہے ،دہشت گردی سے خطے کے امن اور استحکام کو خطرہ ہے۔

مودی نے مزید کہا کہ ہماری توجہ افغانستان اور اس کے شہریوں کو محفوظ بنانے پر ہے ،افغانستان اور بھارت میں فضائی کوریڈورزیر غور ہے ۔

اس سے قبل مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی ، دونوں رہنماؤ ں کے درمیان امن ترقی اور افغانستان کے استحکام پر بات ہوئی ۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے لیے امرتسر میں موجود ہیں۔ وہ کانفرنس سے کلیدی خطاب کریں گے۔

بھارتی اخبار کو انٹرویو میں سرتاج عزیز نے کہا پاکستان امن چاہتا ہے اور امن کے لیے مذاکرات ضروری ہیں۔ بھارت جب بھی راضی ہو پاکستان مذاکرات کے لیے تیارہے۔

مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی جامع مذاکرات کا موضوع ہے، جب بھارت سے بات ہوگی تو دہشت گردی پر بھی بات ہوسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ میڈیا کےبجائے میز پرکسی بھی مسئلے پر مذاکرات ہو سکتے ہیں ۔ باضابطہ مذاکرات نہ ہوں تو میڈیا کے ذریعے ڈائیلاگ سے منفی تاثر ہوتاہے ۔

بھارتی وزیراعظم نے کانفرنس کے شرکاء کے اعزاز میں گزشتہ شب عشائیے کا بھی اہتمام کیا جس میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے بھی شرکت کی ۔

عشائیے میں نریندر مودی نے سرتاج عزیز سے مصافحہ کیا اور پوچھا وزیر اعظم نواز شریف کیسے ہیں؟ جس پر سرتاج عزیز نے کہا نواز شریف صاحب ٹھیک ہیں آپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہارکیا ہے۔

نریندر مودی نے کہا کہ میری طرف سے بھی وزیر اعظم نواز شریف کو سلام اور نیک تمنائیں پہنچا دیں۔

پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم نے مشیر خارجہ سے رسمی مصافحہ کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی ملاقات یا دوطرفہ بات چیت کی کسی خواہش کا اظہار نہیں کیا گیا۔

عبدالباسط نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس افغانستان سے متعلق ہے،افغانستان پر پاکستان کا کردار ہمیشہ مثبت رہا ہے۔