نذرانہ ……

January 24, 2017

میری گاڑی دوسری کار سے ٹکرا گئی۔
انشورنس کمپنی نے کہا، پولیس کا روزنامچہ لاؤ۔
میں تھانے پہنچا۔
محرر نے بتایا،
میرے نام کی ایف آئی آر کٹی ہوئی ہے۔
میری ٹکر سے رکشے والے کی ٹانگیں ٹوٹ گئی تھیں۔
میں نے لاکھ کہا کہ ٹکر کار سے ہوئی تھی،
پولیس نہ مانی۔
نہ ایف آئی آر دکھائی، نہ زخمی سے ملوایا،
لیکن علاج کےلئے پچیس ہزار وصول کر لئے۔
روزنامچہ کے لئے اگلے دن بلایا۔
دوسرے دن گیا تو کار والا تھانے سے یہ گاتا ہوا نکل رہا تھا،
تھانہ کچہری ایف آئی آر،
پچیس ہزار، پچیس ہزار۔