پشاورمیں برن سینٹر نہ ہونےسے مریضوں کو شدید مشکلات

February 21, 2017

وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز کی فراہمی میں تعطل کے باعث حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور سے ملحقہ برن سینٹر کی عمارت اب تک بند ہے ۔ صوبے میں برن سینٹر نہ ہونے کی وجہ سے جھلسے ہوئے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے سامنےزیرتعمیربرن سینٹرکی عمارت کے ڈھانچے کی تعمیرتین سال قبل ہوئی تھی ۔60 بستروں پر مشتمل اس برن سینٹرکی تعمیر پر ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت کا تحمینہ ہے۔

ماہر پلاسٹک سرجری ، ڈاکٹر قاضی امجد کاکہناہے کہ سینٹر میں بجلی اور دیگر سہولیات کے علاوہ بستروں اور طبی آلات کی فراہمی اور اسٹاف کی تقرری کا کام بھی فنڈز نہ ہونے کے باعث رکا ہوا ہے۔پشاور کے مختلف اسپتالوں میں سالانہ 8 ہزار جھلسے ہوئے افراد کو لایا جاتا ہے۔صوبے میں برن سینٹر نہ ہونے کی وجہ سے انہیں اسلام آباد منتقل کیا جاتا ہے۔

ماہر پلاسٹک سرجری ، ڈاکٹر فردوس کا کہنا ہے کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال اور خیبر ٹیچنگ اسپتال میں برن یونٹ توموجود ہیں لیکن ان اسپتالوں میں بھی ضروری سہولیات اور سامان کی کمی ہے جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔