طالبا ت کے ظائف کے مخا لفین کی سوچ پر لغت اشرافیہ کا رویہ نہ بد لا تو پساہو اطبقہ وسائل چھین لے گا،ب شہباز شریف

March 16, 2017

لاہور(خصوصی نمائندہ) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کے 16اضلاع سے ’’خادم پنجاب زیور تعلیم پروگرام‘‘آغاز کردیاگیا ہے،جس کے تحت طالبات کے وظائف میں 5 گنا اضافہ کردیا گیا ہے اس پر سالانہ 6 ارب روپے خرچ ہونگے۔اس پروگرام سے چھٹی سے دسویں جماعت کی 4 لاکھ60ہزار سے زائد طالبات مستفید ہوں گی۔ طالبات کے وظائف کے مخالفین کی سوچ پر لعنت ، اشرافیہ کا رویہ نہ بدلا تو پسا ہوا طبقہ وسائل چھین لے گا۔ شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز ایوان اقبال میں ’’خادم پنجاب زیور تعلیم پروگرام‘‘ کے تحت طالبات میں خدمت کارڈ کی تقسیم کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ پروگرام کی سوفیصد شفافیت یقینی بنانے کیلئے طالبات کو وظائف کی ادائیگی خدمت کارڈ کے ذریعے کی جارہی ہے اوریہ وظائف طالبات کی تعلیم کو یقینی بنانے کیلئے 80فیصد سکول حاضری سے مشروط ہے ۔خدمت کارڈ کے ذریعے طالبات کو ماہانہ 1000روپے فی کس کے حساب سے وظائف دیئے جارہے ہیں اس طرح طالبات کیلئے ماہانہ وظیفہ کی شرح میں پانچ گنااضافہ کیاگیاہے۔انہوں نے کہا کہ اگر قوم کی بیٹیاں خود کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرلیں تو انہیں سونے اورچاندی کے زیورات کی ضرورت نہیں رہے گی۔ قوم کی بیٹیوں کو تعلیم دینے کے پروگراموں کیلئے وسائل کی فراہمی پر تنقید کرنے والی اشرافیہ کی آنکھوں کو دولت کے پردے نے اندھا کردیا ہے اور دولت کی ریل پیل کے سامنے انہیں کچھ نظر نہیں آتا۔ اگر ملک کی 90فیصد آبادی کی تعلیم اورعلاج کے حوالے سے طعنہ زنی جاری رہی تو ملک میں ایسا انقلاب آئے گاجس سے ہر چیز خس وخاشاک کی طرح بہہ جائے گی ا ور کچھ نہیں بچے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اشرافیہ نے رویہ نہ بدلا تو پسا ہوا طبقہ اس اشرافیہ سے وسائل چھین لے گا۔ یہ ملک جج ،جرنیل یا سیاستدان کے بچوں کے لئے نہیں بنا تھا بلکہ یہ عام آدمی کے لئے بنا تھا ۔ایک طرف سٹہ بازی کرکے ارب پتی بن جانیوالے لوگ ہیں تو دوسری طرف نماز فجر ادا کر کے رزق حلال کی تلاش میں نکل جانے والے عظیم پاکستانی ہیں لیکن وہ دن رات محنت کرنے کے باوجود اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت اورانہیں علاج معالجے کی فراہمی کے حوالے سے فکر مند رہتے ہیں ۔ قوم کی بیٹیوں کی تعلیم کے لئے وظائف کی فراہمی کے پروگرام پر تنقید ظلم و زیادتی ہے ،میں ایسی تنقید سے گھبرانے والانہیں ہوں، میری زندگی کا آخری لمحہ بھی عوام اور دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے وقف ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے ظلم و زیادتی کے اس نظام کے خلاف جنگ شروع کررکھی ہے اورہم ایسا پاکستان بنانے کی جانب بڑھ رہے ہیں جہاں سب کو یکساں حقوق اور برابر کے مواقع میسر ہوں۔پنجاب حکومت نے تعلیم کے میدان میں پیچھے رہ جانیوالے اضلاع میں بچیوں کو تعلیم دینے کیلئے وظائف کی فراہمی کا انقلاب آفرین پروگرام شروع کیا ہے ۔اب کسی ماں کو یہ خوف نہیں ہوگا کہ کہیں وسائل کی کمی کی وجہ سے اس کی بیٹی تعلیم سے محروم نہ رہ جائے۔شہبازشریف تقریب کے دوران قوم کی عظیم بیٹیوں کے خاندانوں کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے جن بیٹیوں کو خدمت کارڈ دیئے ہیں، میں نے ان سے پوچھا ہے کہ ان کے والد کیا کرتے ہیں۔ اکثر کے والد محنت کش ہیں اور عزت کے ساتھ روزگار کماتے ہیں لیکن کم وسیلہ ہونے کے باوجود وہ عظیم پاکستانی ہیں کیونکہ انہوں نے کبھی کسی کا حق نہیں مارا۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ایک انتہائی قابل احترام خاتون اور ایک صاحب نے مجھے مشورہ دیا کہ بچیوں کو تعلیمی وظائف نہ دیئے جائیں کیونکہ اس سے انرولمنٹ نہیں بڑھے گی۔ میں نے ان سے پوچھا آپ کے کتنے بچے ہیں اور وہ کار میں سکول جاتے ہیں یا بس میں؟ جس پر انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے کار میں سکول جاتے ہیں۔ میں نے پوچھا آپ کے بچے محل میں رہتے ہیں یا کچے گھر میں؟ جس پر انہو ں نے کہا کہ محل تو نہیں لیکن اچھے گھر میں رہتے ہیں۔ میں نے پوچھا آپ کے بچے اپنا کام خود کرتے ہیں یاملازم؟ جس پر انہو ں نے کہا کہ ملازم کرتے ہیں۔ اس پر میں نے کہا کہ قوم کی عظیم بیٹیوں کے تعلیمی اخراجات کیلئے 6 ارب روپے رکھے گئے ہیں کیونکہ اشرافیہ کے بچوں کو علم نہیں کہ عام آدمی کے بچے کس طرح گزربسر کرتے ہیں، ان کیلئے تو سکول یونیفارم، جوتے، جرابیں اور دیگر ضروریات پوری کرنا بھی ایک چیلنج ہوتا ہے۔ میں نے کہا کہ آپ اپنی دولت سے ان بچیوں کیلئے گاڑیاں نہیں تو موٹر بائیکس ہی لے دیں۔ میں تعلیمی وظائف کیلئے 6 ارب روپے نہیں دیتا اور اس سے کوئی کینسر ہسپتال بنا دیتا ہوں جس پر وہ کوئی جواب نہ دے سکے۔صباح نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے لیپ ٹاپ سکیم میں میٹرک اور دینی مدارس کے طلباء کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ شہبازشریف نے فیز فور کے اجراء میں سرگودھا سمیت صوبے بھر میں میٹرک کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن ہولڈر اور دینی مدارس کے 2ہزار طلباء کو شامل کرنے کی منظوری دیدی ہے اس سے قبل انٹر میڈیٹ کے طلباء اور طالبات کو یہ لیپ ٹاپ جبکہ یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم بچوں کو نمایا پوزیشنز حاصل کرنے پر انعام سے نوازا جاتا تھا فیز فور میں ایک لاکھ 17ہزار طلباء وطالبات کو لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کا عمل شروع ہوچکا ہے اور ساتھ ہی ساتھ وزیر اعلیٰ کی جانب سے ایک شکایات کمیٹی بنادی گئی ہے جو موصول ہونے والی شکایات پر عملدرآمدکو یقینی بنائے گی ۔ شہباز شریف کی زیر صدارت گزشتہ روز اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنرمند بنانے کیلئے سکل ڈویلپمنٹ پروگرام پر پیشرفت کاجائزہ لیا گیا- شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فنی تعلیم کا فروغ نوجوانوں کو با اختیار بنانے کے لئے مددگار ثابت ہورہاہے -انہوں نے کہا کہ 2018تک 20 لاکھ نوجوانوں کو فنی تربیت دینے کے ہدف کی جانب تیزی سے بڑھ رہے ہیں-فنی تعلیم کے فروغ سے غربت اور بے روزگاری پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے-پنجاب حکومت خود روزگار سکیم کے تحت نوجوانوں کو اپنے کاروبار شروع کرنے کیلئے بلاسود قرضے فراہم کررہی ہے ۔