کمیونٹی نے بھرپور ساتھ دیا،خوشگوار یادیں لے کر جارہا ہوں،ڈاکٹر اسرار

March 28, 2017

لندن (سعید نیازی) برطانیہ میں ڈپٹی ہائی کمشنر کے عہدے سے سبکدوش ہو کر بطور سفیر چیک ری پبلک جانے والے ڈاکٹر اسرار نے کہا ہے کہ وہ برطانیہ سے خوشگوار یادیں لے کر جا رہے ہیں اور برطانیہ میں کمیونٹی اور میڈیا نے بھرپور ساتھ دیا۔ وہ اپنے اعزاز میں سماجی شخصیت عمر ملک کی طرف سے منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ ڈاکٹر اسرار نے کہا کہ برطانیہ میں انہیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع بھی ملا۔ اب ہائی کمیشن اور کمیونٹی کے درمیان دوریاں ختم ہوگئی ہیں اور اب ہم آپ جو بھی کام کرتے ہیں کمیونٹی کا بھرپور تعاون حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کمیونٹی کو فعال اور متحد کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ قومی مفادات پر پوری کمیونٹی ہمیشہ متحد نظر آئی۔ کشمیر ایشو پر بھی کمیونٹی نے بھرپور ساتھ دیا۔ ان کاوشوں کے سبب برطانوی پارلیمنٹ میں بھی مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی اور اب یہ سلسلہ جاری رہے گا اور یہ مسئہ منطقی انجام تک پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی میں کوئی فرق نہیں سمجھنا بلکہ میں تو ہمیشہ کشمیریوں سے یہ کہتا ہوں کہ پاکستان آپ کا گھر ہے اور کشمیر ہمارا گھر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور وزیر اعظم پاکستان نے ان پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے میں اس پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا اور میری کوشش ہوگی کہ پاکستان اور چیک ری پبلک کے درمیان موجودہ تجارت کے حجم کو دوگنا کیا جائے اور وہاں ہمارے وطن کا وقار بلند ہوں۔ انہوں نے برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔ تقریب میں صبغت اللہ قادری، مشتاق لاشاری، اقبال سندھو، عمر ملک، شوکت ڈار اور دیگر نے ڈاکٹر اسرار کی کمیونٹی کے لئے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ وہ ایک اچھے دوست سے محروم ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر اسرار ہمیشہ کمیونٹی کی خدمات کے لئے حاضر رہتے تھے۔ تقریب میں معروف قوال سلامت علی نے فن کا مظاہرہ بھی کیا۔