فیس بک کے ذریعے40سال بعد باپ بیٹی کی ملاقات

June 21, 2017

امریکا میں’ فادرز ڈے‘ سے ایک ہفتہ قبل 40 سالہ لڑکی جولی جاسٹمنڈ کی فیس بک کے ذریعے اپنے والد سےپہلی ملاقات ممکن ہوسکی۔

جو لی کو اپنے والد سے متعلق کچھ علم نہیں تھا ۔ اور نہ ہی انہوں نے کبھی والد کو کہیںدیکھا تھا ۔ لیکن انہوںتجسس ضرور تھا اسی لئے وہ ان کے بارے میں جا ننے کی کو شش میںلگی رہیں ۔انہیںوالد سے متعلق صرف وہی چند باتیںمعلوم تھیںجو ان کی والدہ نے بتائی تھیں۔

جولی کا کہنا ہے کہ ان کے والد 40 سال پہلے یعنی 1970 میں ایک مقامی ریسٹورنٹ میں ملازمت کیا کرتے تھے۔ والدکے نا م سے متعلق انہیںصرف یہ پتہ تھا کہ شروع میں ’ال‘ آتا ہے ۔جولی نے یہ ساری معلومات ایک فیس بک گروپ پر اپ لو ڈ کردیں اور مختلف لو گو ں سے اس حوالے سے معلوم کرنا شروع کر دیا ۔

پو سٹ دیکھنے کے بعدریسٹورینٹ کے مالک نے جولی سے رابطہ کیا اور اسے بتا یا کہ وہ ’ النوزیاٹا ‘نامی ایک شخص کو جانتے ہیں جو غالباً40 سال پہلے ان کے ہوٹل میں کام کیا کرتا تھا۔

ریسٹورنٹ کے مالک نے جولی سے متعلق النوزیاٹا کو بتایا اور دیکھتےہی دیکھتے حالات و واقعات اور شواہد اس طرحترتیب پائے کہ بلاآخر دونوں ایک دوسرے سے ملنے میں کا میاب ہوگئے ۔

جولی نے اپنے والد سے ملنے کے لئے نیو جرسی سے کولا راڈو تک کا سفر کیا ۔ بلا آخر 11 جو ن کو باپ بیٹی ملنے میں کا میا ب ہو گئے ۔

تریسٹھ سالہ النوزیاٹا کا کہنا ہے کہ 4 دہائیوں قبل جب جولی کی ماں حاملہ تھی تو وہ اسے چھوڑ کر چلا گیا تھا ۔ اس کا کہنا تھا کہ اپنی بیٹی سے ملنا اس کی زندگی کا بہت ہی خو شگوار لمحہ ہے۔ اب وہ کبھی اپنی بیٹی کو خو د سے جدا نہیں ہونے دیںگے ۔