سابق امریکی سفارتکار، چینی حکام کو دستاویزات دینے پر گرفتار

June 23, 2017

ایک سابق امریکی سفارتی اہلکار چینی حکام کو خفیہ دستاویزات دینے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ریاست ورجینیا سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ کیون ملروئے مارچ اور اپریل 2017ء کے درمیان چین کے شہر شنگھائی گئے۔

امریکا واپسی پر شکاگو کے ہوائی اڈے پر جب ان سے 16ہزار 5 سو ڈالر کی نقد رقم برآمد ہوئی تو وہ اس حوالے سے وضاحت پیش نہیں کر سکے۔محکمہِ انصاف کے ایک اعلیٰ اہلکار کا کہنا ہے کہ کیون ملروئے کے خلاف الزامات انتہائی سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔

ایف بی آئی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینڈرو ویئل کا کہنا تھا کہ کیون ملروئے کو ماضی میں اعلیٰ ترین سکیورٹی کلئیرنس دی گئی تھی اور ان کے پاس خفیہ ترین دستاویزات تک رسائی تھی۔ مبینہ طور پر انھوں نے یہ دستاویزات ایک بیرونی حکومت کو دیئے اور ان کا یہ دو بارہ کرنے کا بھی ارادہ تھا۔

مئی میں ایف بی آئی کو رضاکارانہ طور پر ایک انٹرویو دیتے ہوئے کیون ملروئے کا کہنا تھا کہ جس شخص سے انھوں نے شنگھائی میں ملاقات کی اْس نے انھیں یہ بتایا تھا کہ وہ ایک تھنک ٹینک ایس اے ایس ایس کے لیے کام کرتا ہے۔اس کے بعد سے امریکی حکام کا ماننا ہے کہ چینی جاسوس ایس اے ایس ایس کی ملازمت کو ایک بہانے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔