برطانوی مسلمان پھر تقسیم، دو عیدیں، کچھ نے اتوار کو اور کچھ آج عید منائیں گے

June 26, 2017

لندن/برمنگھم/لوٹن (آصف ڈار/آصف محمود براہٹلوی/ شہزاد علی)برطانیہ میں مسلم کمیونٹی عید کے معاملے پر ایک مرتبہ پھر تقسیم ہوگئی ہے اور یہاں دو دن الگ الگ عید منائی جا رہی ہے۔ لندن، برمنگھم، مانچسٹر،لوٹن اور گلاسگو سمیت تقریباً تمام شہروں میں دو عیدیں ہو رہی ہیں۔ اس حوالے سے ان مسلمان رہنمائوں کی کوششیں ناکامی ہوگئیں جو ایک دن عید کراناچاہتے تھے۔ اتوار کو ہونے والے عید کے اجتماعات میں لاکھوں مسلمانوں نے شرکت کی جب کہ توقع ہے کہ اتنی ہی تعداد میں پیر کے روز بھی مسلمان نماز عید ادا کریں گے۔ نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع لندن کی ریجنٹس پارک مسجد میں ہوا جس میں آس پاس کے قصبات کے لوگوں نے بھی شرکت کی جب کہ ایسٹ لندن، ویسٹ، نارتھ او سائوتھ لندن کے علاقوں والتھم سٹو، الفورڈ، گرین سٹریٹ، سائوتھ آل، ہنسلو، ٹوٹنگ، باہم، کرائیڈن، وسیلڈن اور کئی دوسرے علاقوں کی مساجد میں بھی عید کے بڑے بڑے اجتماعات ہوئے۔ اس موقع پر علمائے کرام نے یورپ میں بسنے والے مسلمانوں کے اتحاد پر خاص طور پر زور دیا اور برطانیہ سمیت یورپ کے دوسرے ممالک میں اسلاموفیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا۔ علمائے کرام کا کہنا تھا کہ لندن برج میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کے بعد دائیں بازو کے انتہا پسند انتہائی سرگرم ہوگئے ہیں اور انہوں نے نہ صرف مسلمانوں کے خلاف مظاہرے کئے بلکہ مساجد کو بھی اپنی نفرت کا نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ خاص طور پر فنسبری پارک کی مسجد پر نسل پرست دہشت گردوں کی جانب سے حملہ نہ صرف مسلمان بلکہ تمام کمیونٹیز کے لئے تشویش کی بات ہے۔ علمائے کرام و مشائخ عظام کا کہنا تھا کہ اسلام کا دہشت گردی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، جو لوگ مسلمانوں کا تعلق اس سے جوڑتے ہیں ان کو دراصل اسلام کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے۔ انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ مقامی کمیونٹیز کے ساتھ رابطے میں رہیں اور انہیں اسلام کے حقیقی پیغام سے آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ یورپ میں اسلام تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلامی تعلیمات ہی حقیقی تعلیمات ہیں اور صرف اسلام ہی لوگوں کو دنیا اور آخرت میں پرسکون رکھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر اسلام کا دہشت گردی کے ساتھ کوئی تعلق ہوتا تو یہ دین دنیا بھر میں کبھی تیزی کے ساتھ نہ پھیلتا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک دہشت گردی کے حوالے سے دوہرا معیار اور امتیازی سلوک ختم کریں۔ علاوہ ازیںبرطانیہ میں موسم گرم اور خوشگوار ہونے کی وجہ سے بعض پارکوں میں بھی عید کے اجتماعات ہوئے۔ مسلمانوں نے آپس کے اتحاد اورمسلم امہ کی کامیابی و کامرانی کے لئے دعا کی۔ اجتماعات میںعلمائے کرام نے مسلمانوں کے مقبوضہ علاقوں کی آزادی کے لئے بھی دعائیں کرائیں۔ لوٹن میںنمائندہ جنگ کے مطابق لوٹن میں تین مساجد کے سوادیگر تمام مساجد نےعید اتوار کے روز منائی۔ لوٹن مرکزی جامعہ مسجد کے مفتی محمد ایوب ہزاروی، حافظ اعجاز احمد اور صدر کمیٹی چوہدری محمد شفاعت پوٹھی نے اتوار کے روز عید کا اعلان کیا تھا۔سیلبرن روڈ پر واقع جامعہ الاکبریا کے پیر عابد اور پروفیسر مسعود اختر ہزاروی ڈائریکٹر الحرا ایجوکیشنل ٹرسٹ بیچ روڈ نے بھی عید اتوار کو کرنے کا اعلان کیا تھا۔بریلوی اور دیوبندی مکاتب فکر کی اکثریت نے بھی اتوار کے روزعید کی ۔یوکے اسلامک مشن نے بھی اتوار کو عید کی۔اتوار کےروز عید کےبڑے اجتماعات لوٹن سنٹرل ماسک کے علاوہ یوکے اسلامک مشن کے زیر اہتمام مدینہ مسجد میں بھی منعقدہوئے ۔لوٹن سنٹرل ماسک میں حافظ اعجاز احمد نے عید کی وجہ تسمیہ پر روشنی ڈالی مدینہ مسجد میں مدینہ شریف سے تشریف لائے ہوئےشیخ حسن قاسم نے عید کا خصوصی خطبہ دیا۔ مرکزی جماعت اہلسنت کےعلامہ قاضی عبدالعزیز چشتی مہتمم جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن نے پیر کے روز عید کا اعلان کیا ہے۔لوٹن میں بریڈ فورڈ کے پیر حبیب الرحمٰن محبوبی کو فالو کرنے والے راجہ فیصل کیانی کی منیجمنٹ میں قائم براڈلے روڈ پر واقعہ صفۃ السلام نے پیر کے روز عید کا اعلان کیا۔لوٹن میں اہل تشیع سے متعلق مسجد علی نے بھی پیر کے روزعید منانے کا اعلان کیاہے۔ علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی اور جنرل سیکرٹری سنی کونسل لوٹن فیصل کیانی نے جنگ جیو سے ہفتہ کی شب بات چیت کرتے ہوئے کہا تھاکہ سنی کونسل لوٹن کے اجلاس میںعید پیر کے دن منانے پر اتفاق کیا گیا تھا دوسری جانب اتوار کی صبح لوٹن سنٹرل ماسک کے صدر حاجی چوہدری محمد شفاعت پوٹھی نے جنگ کے نمائندے شہزاد علی کو بتایا کہ ہفتہ کی شب اجلاس میں اکثریت نے پیر کے روز عید کے اعلان پر اتفاق ہر گز نہیں کیا تھا بلکہ قاضی عبدالعزیز چشتی اور فیصل کیانی کے علاوہ باقی نمائندوں نے پیر کو عید کرنے کی تجویز پر اعتراض کیا تھا۔ صدر لوٹن سنٹرل ماسک نے ہائی کمشنر پاکستان سے کہا ہے کہ زور دیا ہے کہ وہ آگے بڑھ کر یوکے کی تمام پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کوایک ہی دن عید منانے پر زور دیں اور اس سلسلے میںکردار ادا کریں۔برطانیہ کے دوسرے بڑے شہر برمنگھم میں25جون بروز اتوار کو کثیر تعداد میں بریلوی مکتبہ فکر اور سعودی عرب کو فالو کرنے والوں نے عیدالفطر منائی۔ چھوٹی بڑے تمام مساجد سمیت کھلے آسمان تلے پارکوں میں نماز عید ادا کی گئی۔ جامعہ مسجد گھمکول شریف، جامعہ مسجد سلطان باہو سینٹر، جامع مسجد ہارونیہ بھی بالترتیب خلیفہ صومی صفدر حسین، علامہ محمد فرید ہارونی، حافظ فیصل، قاری شبیر نے نماز عید اور خطبہ عید دیا۔ جامع مسجد قادریہ ٹرسٹ میں پیر محمد طیب الرحمٰن قادری نے نماز عید اور خطبہ عید دیتے ہوئے اتحاد امت پر زور دیا اور دہشت گردی کی مذمت کی۔ خلیفہ صوفی صفدر حسین ہارون نے کہا کہ آپس میں باہمی اتحاد و یکجہتی سے آگے بڑھنا ہوگا۔ اپنے عمل و کردار سے دیگر اقوام کے ساتھ میل جول بڑا کر ہم آہنگی پیدا کرنا ہوگی۔ راجہ جاوید اقبال انکروی نے کہا کہ تمام کمیونٹی آپس میں اتحاد و یکجہتی سے مٹھی بھر عناصر کو شکست دینا ہوگی۔ امیر ملت سینٹر میں نماز عیدین سید رشید جماعتی کی امامت میں ادا کی گئی۔ جامع مسجد ضیاءالقرآن میں تنویر شاہ، حافظ اشفاق نے نماز عید اور خطبہ عید دیا۔ ادارہ منہاج القرآن میں بھی نماز عید ادا کی گئی، جامع مسجد علی میں قاری تصورالحق مدنی، علامہ اشفاق عالم اس طرح یوکے اسلامک مشن کی تمام مساجد میں نماز عید ادا کی گئی اور خطبہ عید دیا گیا۔ عید کے اجتماعات میں ملکی سلامتی اور دہشت گردی سے نجات کے لئے دعائیں کی گئی۔ علماءاکرام کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اجتماعات سے آپس میں اتحاد و یکجہتی پیدا ہوتی ہے۔ تمام مساجد میں نماز عید کے دوران ویسٹ مڈلینڈ پولیس نے اضافی نفری تعینات کر رکھی تھیں۔ پولیس کا گشت شہر بھر میں جاری رہا۔