سکھر، صفائی کی ابتر صورتحال کی بہتری کیلئے اقدامات نہیں کئے جاسکے

July 01, 2017

سکھر (بیورو رپورٹ) مون سون کی بارشوں کے باوجود ضلعی و میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے سکھر شہر میں صفائی و ستھرائی کی ابتر صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے کسی بھی قسم کے اقدامات نہیں کیے جاسکے، مون سون کی بارشوں کی پیش گوئی کے باوجود انتظامیہ غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے، اگر صورتحال کی بہتری کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہیں کیے گئے تو برسات کے دوران شہریوں کو شدید مشکلات سے گزرنا پڑیگا۔ کمشنر سکھر عباس بلوچ نے ڈویژن بھر میں رین ایمرجنسی تو نافذ کردی جو کہ کاغذوں کی حد تک محدود ہے مگر عملی اقدامات نہ ہونے کے باعث گنجان آبادی والے علاقوں میں گند و کچرے کے انبار لگے ہوئے ہیں اور اہم شاہراہوں و تجارتی مراکز میں سیوریج کے تباہ حال نظام کے باعث گٹروں و نالیوں کا پانی سڑکوں کی زینت بنا ہوا ہے۔ سکھر کے گنجان آبادی والے علاقے پرانا سکھر، بکھر چوک، وسپور محلہ، رائل روڈ، قریشی روڈ، شالیمار روڈ، ریجنٹ سنیما، والس روڈ، نیوپنڈ، درزی محلہ، عباسی محلہ، ٹکر محلہ، بھوسہ لائن، نواں گوٹھ، آدم شاہ کالونی، باغ حیات علی شاہ ، نشتر روڈ، میانی روڈ، مارچ بازار، اناج بازار، لیاقت چوک، گھنٹہ گھر چوک، محمدی چوک، اسٹیشن روڈ، دادو چوک سمیت دیگر صفائی و ستھرائی کی صورتحال کئی ماہ سے انتہائی ابتر ہے، جسے بہتر بنانے کے لئے میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی جانب سے کلین این گرین صفائی مہم بھی شروع کی گئی مگر وہ بھی ابتدائی مراحل میں ہی ناکام ثابت ہوئی اور مذکورہ علاقوں میں بدستور گندگی و کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ کی جانب سے مون سون کی بارشوں کے پیش نظر ڈویژن بھر میں ایمرجنسی بھی نافذ کرکے افسران و ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں جو کہ صرف کاغذوں کی حد تک محدود ہے۔