مختلف شہروں میں پاراچنار میںد ہشت گردی کیخلاف ریلیاں، لوگوں کو تحفظ فراہم کیا جائے

July 01, 2017

سکھر(نامہ نگارا ن) مختلف شہروں میں پارا چنار میں دہشتگردی کیخلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جن میں مقررین کا کہنا تھا کہ سانحہ پارا چنار کے بعد اہل تشیع پر فرقہ واریت کے الزامات لگائے جارہے ہیں جن میں صداقت نہیں ۔تفصیلات کے مطابق سکھر۔ مختلف تنظیموں کی جانب سے پارا چنار میں دہشتگردی کے خلاف اور پارا چنار کے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لئے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ جس کی قیادت علامہ علی بخش سجادی، اشرف علی اسدی، حسن علی شاہ ودیگر نے کی۔ مجلس وحدت مسلمین، شیعہ رابطہ کونسل ضلع سکھر، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، اصغریہ آرگنائزیشن، ولی العصر آرگنائزیشن، انجمن حیدری پرانا سکھر سے ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء نے مختلف شاہراہوں پر گشت کیا اور شالیمار روڈ پر ڈسٹرک جیل کے سامنے پہنچ کر دھرنا دیا۔ نوابشاہ۔ شعیہ علماء کونسل اور مجلس وحدت المسلمین نوابشاہ کی جانب سے پارا چنار سانحے کیخلاف ریلی نکالی گئی اور نوابشاہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اس موقع پرمولانا کفایت کریمی،محمد حسین چانڈیو،مولانا عالم مری، مولانا مختیار امامی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن ایجنسیاں اس طرح کے واقعات کے ذریعے پاکستان میں مذہبی فساد کرانا اور ہمیں آپس میں لڑانا چاہتی ہیں ان حالا ت میں ہمیں ہوش اور سمجھداری سے کام لینا ہو گا اور دشمن پاکستان کی سازشوں کو سمجھنا ہو گا۔عمر کوٹ۔پانچ پیر ابوطالب میں جماعت التشیع کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کی صدارت سید اشتیاق علی شاہ نے کی جس میں بھارت اسرائیل امریکا اور یہودی قوتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی کہ پاکستان میں تخریب کاری کرنے کے لئے بھارت اور یہودی قوتیں سرگرم ہیں۔خیرپور۔ خیر پور سنی رابطہ کونسل سندھ کے صدر غازی پریل شاہ بخاری نے کہاہے کہ پارا چنار واقعے کی مذمت کر تے ہیں اور فرقہ واریت پھیلانے کی کوششوں کو ناکام بنائیںگے وہ رابطہ کونسل کے صوبائی نائب صدر مولانا عبدالکریم مری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے۔ انہوں نے وزیر اعظم اور چیف آف آرمی اسٹافسے مطالبہ کیا کہ پارا چنار میں بے گناہ خواتین و بچوں اور دیگر افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے عبرتناک سزا دی جائے ۔ر۔مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے مرکزی امام بارگاہ تلہار سےسانحہ پارا چنار کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی جس سے ارشاد علی کہیری اور دیگر نے خطابکیا۔