انتظامیہ کی عدم توجہی، تعمیراتی سامان سے شاہراہیں بند، کثیرا لمنزلہ عمارتوں کی تعمیر جاری

July 07, 2017

سکھر (بیورو رپورٹ) ضلعی اور میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب اہم ترین کاروباری مراکز میں تعمیراتی مٹیریل و مشینری شاہراہوں پر رکھ کر کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر کا سلسلہ تیز ہوگیا، مصروف ترین تجارتی علاقوں میں تعمیراتی مٹیریل اور مشینری کی موجودگی خریداروں و تاجروں کے لئے درد سر بن گئی، خریداری کے لئے آنیوالے مرد و خواتین اور بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ شہر کے مختلف کاروباری مراکز میانی روڈ، جناح چوک، نیم کی چاڑی، فرےئر روڈ سمیت دیگر علاقوں میں کثیرالمنزلہ عمارت تعمیر کرنیوالے افراد کی جانب سے تعمیراتی مٹیریل اور مشینری سڑکوں پر کھڑی کرکے شاہراہیں بند کرنیکا سلسلہ معمول بن گیا ہے۔ گزشتہ روز کثیرالمنزلہ عمارت تعمیر کرنیوالے شخص کی جانب سے شہر کے اہم ترین کاروباری مرکز نیم کی چاڑی پر سڑک کے بالکل درمیان میں مشینری کھڑی کرکے شاہراہ کو بلاک کردیا گیا، صبح سے لیکر شام گئے تک مشینری شاہراہ پر موجود رہی جس کے باعث مذکورہ علاقے میں ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہوکر رہ گئی، نیم کی چاڑی شہر کا اہم کاروباری علاقہ ہے جہاں سے مشن روڈ، صرافہ بازار، شاہی بازار، گھنٹہ گھر چوک ودیگر کاروباری علاقوں کی سمت راستے جاتے ہیں اور نیم کی چاڑی پر سیکڑوں مرد و خواتین خریداری کے لئے آتے ہیں، شاہراہ بند ہونے کے باعث مرد و خواتین و شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور شہریوں نے دیگر متبادل راستے اختیار کیے جبکہ علاقہ مکین بھی مشکلات سے دوچار نظر آئے۔ شہر کے اہم رہائشی و تجارتی مراکز میں عمارتوں کی تعمیر کے دوران تعمیراتی مٹیریل اور مشینری سڑک پر رکھ کر شاہراہوں کو بند کردیا جاتا ہے جس کے باعث شہریوں اور راہگیروں کو آمد و رفت میں پریشانی سے دوچار ہونا پڑتا ہے جبکہ علاقہ مکین بھی سڑک بند ہونے سے پریشان ہوتے ہیں اور انہیں اپنے کام کاج نمٹانے میں پریشانی کا سامنا ہوتا ہے، مےئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی جانب سے یہ بات واضح کی گئی تھی کہ اہم رہائشی و تجارتی علاقوں میں کسی کو بھی تعمیراتی مٹیریل سڑک پر رکھ کر شاہراہ بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی