بارش کی پیش گوئی کے باوجود برساتی نالوں کی صفائی کا آغاز نہ ہوسکا، رہائشی علاقے ڈوبنےکے خدشات

July 11, 2017

سکھر (بیورو رپورٹ) مون سون کی بارش کی پیش گوئی کے باوجود ضلعی و میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے برساتی نالوں کی صفائی کے کام کا آغاز نہ ہو سکا۔ تیز بارشوں کی صورت میں شہر کے متعدد اہم تجارتی و رہائشی علاقے ڈوبنے کے خدشات بڑھ گئے۔ سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں مون سون کی ممکنہ بارشوں کے پیش نظر کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ کی جانب سے ایمرجنسی نافذ کرکے افسران و ملازمین کی چھٹیاں تو منسوخ کی گئی تھیں تاہم بارشوں کے دوران ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی انتظامات تاحال نہیں کیے جاسکے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں تعمیر کیے جانیوالے برساتی نالوں میں گند وکچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، جنہیں صاف نہیں کیا جاسکا ہے، میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے نالوں کی صفائی اور ڈی سلٹنگ کے لئے خطیر رقم کا ٹھیکہ بھی دیا گیا مگر ٹھیکیدار کی جانب سے کسی بھی قسم کا کام نہیں کیا گیا ہے، جبکہ شہر کا نکاسی آب کا نظام بھی بہتر نہیں ہے، ایسی صورتحال میں مون سون کی تیز بارشیں ہونے کے نتیجے میں شہر کے اہم تجارتی مراکز و رہائشی علاقے ڈوبنے کے خدشات سر اٹھا رہے ہیں۔ ماضی میں بھی تیز بارشوں کے دوران اہم ترین کاروباری مراکز میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا تھا اور برساتی پانی دکانوں میں داخل ہونے سے تاجر برادری کو لاکھوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں نواں گوٹھ، نیوپنڈ و دیگر علاقوں میں شاہراہوں کی کشادگی کا تعمیراتی کام بھی جاری ہے جبکہ نواں گوٹھ میں نالوں کی تعمیر اور شاہراہ کی توسیع کے لئے کی جانیوالی کھدائی کے باعث جگہ جگہ گڑھے کھودے گئے ہیں، برسات کی صورت میں علاقہ برساتی پانی میں ڈوب جائیگا اور علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑیگا۔ ملک کے بالائی علاقوں میں ہونیوالی تیز بارشوں اور سکھر سمیت قرب و جوار کے علاقوں میں بھی مون سون کی بارشوں کی پیشگی اطلاع کے باوجود ضلعی و میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے کسی بھی قسم کے اقدامات نہ کیے جانے کے باعث شہریوں و تاجروں میں شدید غم و غصہ پھیل رہا ہے